اسلام آباد : حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات میں ڈیڈ لاک برقرار ہے۔ حکومت الیکشن کی تاریخ پر لچک کے جواب میں لچک کا مطالبہ کر رہی ہے۔
تحریک انصاف کی کمیٹی عمران خان کی جانب سے دی گئی ہدایات سے پیچھے ہٹنے سے گریزاں ہے۔وفاقی وزیر اور حکومتی وفد میں شامل خواجہ سعد رفیق سے جب صحافیوں نے پوچھا تو ان کا کہنا تھا نہ ڈیڈ ہے نہ لاک ہے۔
بعد ازاں حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات منگل تک ملتوی کر دیے گئے۔
حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کے دوسرے راؤنڈ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار کا کہنا تھا دونوں کمیٹیاں منگل کو 11 بجے دوبارہ ملیں گی۔اسحاق ڈار کا کہنا تھا ہم نے اپنی اپنی قیادت سے ملنا ہے، مذاکرات میں دونوں طرف سے پیشرفت ہوئی ہے، پی ٹی آئی اور حکومت نے اپنی اپنی تجاویز دی ہیں۔
ان کا کہنا تھا مذاکرات میں کوئی ڈیڈ لاک نہیں ہے، مذاکرات میں دونوں جانب سے تجاویز پر بات کی گئی ہے۔
رہنما تحریک انصاف شاہ محمود قریشی کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا گرفتاریوں کا سلسلہ مذاکرات کو تباہ کر دے گا، گرفتاریاں مذاکرات کو خراب کرنے کی بات ہے، گرفتاریوں کا معاملہ حکومت کا ہے، اگر گرفتاریاں کی جائیں گی تو پھر مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں۔ان کاکہناتھاکہ میری نظر میں آج مناسب پیشرفت حاصل کی ہے، ہم نے آئین کے دائرے کے اندر اپنا نکتہ نظر پیش کر دیا ہے، طے ہوا ہے کہ ہماری اگلی میٹنگ منگل کو ہو گی۔
انہوں نے مزید کہاکہ میں اور علی ظفر لاہور جائیں گے اور عمران خان کو پیشرفت سے آگاہ کریں گے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھاان مذاکرات کے دوران گرفتاریاں ہو رہی ہیں وہ رکنی چاہئیں، حکومتی وزیر کہتے ہیں کہ یہ گرفتاریاں وہ نہیں کر رہے، حکومتی ٹیم سے گرفتاریوں سے متعلق کہا گیا، ان کی بات چیت کو عمران خان کے سامنے رکھ رہے ہیں۔