کراچی: ڈیجیٹل براڈ بینڈ اور انٹرنیٹ کی بندش چوتھے روز میں داخل ہوگئی۔ انٹرنیٹ کی بندش سے ڈیجیٹل پاکستان کو سب سے بڑا دھچکا پہنچا۔ 3 روز میں آئی ٹی سیکٹر کو10 ارب کا نقصان اٹھانا پڑا خود حکومت موبائل براڈ بینڈ خدمات سے یومیہ بنیادوں پر حاصل ہونے والے ساڑھے 28کروڑ روپے کے محصولات سے محروم ہورہی ہے۔
موبائل انڈسٹری کی عالمی تنظیم جی ایس ایم اے نے پاکستان میں براڈ بینڈ انٹرنیٹ کی بندش پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام سے خدمات فوری بحال کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔
آل پاکستان سافٹ وئیر ایکسپورٹ ایسوسی ایشن کے مطابق انٹرنیٹ کی بندش سے ڈیجیٹل پاکستان کو سب سے بڑا دھچکا پہنچا۔ تین روز میں آئی ٹی سیکٹر کو دس ارب کا نقصان اٹھانا پڑا۔ٹیلئ کام انڈسٹری کے زرائع کے مطابق تین دن میں حکومت کو تقریبا 86 کروڑ کے ٹیکس ریونیو میں نقصان ہوا۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارمز فیسبک ٹویٹر یوٹیوب سمیت دیگر پلیٹ فارمز تک رسائی نہیں سوشل میڈیا ایپس آن لاین بزنس تعلیم سب کچھ متاثر ہورہا ہے۔ آن لاین ٹرانسپورٹ کریم اوبر ان ڈرائیو فوڈ ڈیلوری سرورس متاثر ہے جس سے مسافر اور صارفین کے ساتھ ان پلیٹ فارم سے روزگار کمانے والے ہزاروں افراد بھی پریشانی کا شکار ہیں۔
آن لائن ڈیلیوری کرنے والے ہزاروں ریسٹورانٹس کا کاروبار بھی متاثر ہورہا ہے۔ انٹرنیڈ براڈ بینڈ کی بندش سے فری لانسرز کا کاروبار بھی ٹھپ پڑا ہے ۔آئی ٹی سیکٹر کا ایک دن کا کاروبار بارہ ملین ڈالر ہے کا کاروبار اور پاکستان کی بطور چوتھے بڑے فری لانسر ملک ساکھ بھی دائو پر لگی ہوئی ہے۔ ادھر موبائل انڈسٹری کی عالمی تنظیم جی ایس ایم اے نے ملک میں براڈ بینڈ انٹرنیٹ کی بندش پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ڈیجیٹل خدمات کی فوری بحالی کا مطالبہ کردیا ہے
جی ایس ایم اے نے وفاقی وزیر آئی ٹی و ٹیلی کام سید امین الحق کو ارسال کردہ نگامی مراسلہ میں پاکستان میں براڈ بینڈ انٹرنیٹ کی بندش پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے اظہار رائے اور معلومات تک رسائی کے بنیادی حقوق سے متصادم قرار دیا۔
جی ایس ایم اے نے خط میں کہا کہ پاکستان میں براڈ بینڈ انٹرنیٹ کی بندش سے صارفین اور متعلقہ کاروبار پر پڑنے والے اثرات پر تشویش ہے ۔انٹرنیٹ کی طویل بندش شہریوں کی صحت ، تعلیم سماجی و معاشی بہبود کے لیے مسائل کا سبب بن رہی ہے ٹیلی کام شعبہ کے کاروبار اور سرمایہ کاری پر گہری ضرب پڑی ہے ۔جی ایس ایم اے کے مطابق انٹرنیٹ کی بندش سے پاکستان کے لیے سرمایہ کاری اور معاشی انتظام کے اقدامات کی ساکھ بھی متاثر ہورہی ہے۔
عالمی تنظیم ڈیجیٹل خدمات کی معطلی کے احکامات کی حوصلہ شکنی کرتی ہے۔انٹرنیٹ کی بندش بہت احتیاط کے ساتھ طے شدہ طریقے سے ناگزیر حالات میں کی جائے ناگزیر حالات میں انٹرنیٹ کی بندش کے لیے متعلقہ قوانین بشمول
انٹرنیشنل ہیومن رائٹس کنوینشن اور آئی ٹی یو آئین سے مطابقت رکھنا ضروری ہے ۔