کراچی؛ 30 روز میں شہری 207 گاڑیوں اور 1213 موٹرسائیکلوں سے محروم

  کراچی: شہر میں گاڑیاں اور موٹر سائیکلوں کے چھینے جانے کے واقعات میں اضافے نے میرٹ کے نام پر تعینات پولیس افسران اور ایس ایچ اوز کی کارکردگی کا پول کھول دیا۔

سی پی ایل سی کی جانب سے گزشتہ ماہ اکتوبر میں شہر بھر میں کرائم کے حوالے سے جاری اعداد و شمار جاری کیے گئے ہیں جس میں ستمبر کے مقابلے میں گزشتہ ماہ اکتوبر میں گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں چھینے جانے کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ اکتوبر میں شہر کے مختلف علاقوں سے ملزمان کروڑوں روپے مالیت کی 25 گاڑیاں اور 817 موٹر سائیکل چھین کر فرار ہوگئے جبکہ 182 گاڑیاں اور 4 ہزار 396 موٹر سائیکلوں کو چوری بھی کرلیا گیا۔

علاوہ ازیں گزشتہ ماہ اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں میں شہریوں کو 2 ہزار 446 موبائل فونز سے بھی محروم کر دیا گیا جبکہ قتل و غارت گری کی وارداتوں میں 62 شہریوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔

گزشتہ ماہ یکم اکتوبر سے 31 اکتوبر تک شہر کے مختلف علاقوں سے کار لفٹنگ گروہ میں ملوث ملزمان نے شہریوں کو کروڑوں روپے مالیت کی مجموعی طور پر 207 گاڑیوں اور 5 ہزار 213 موٹر سائیکلوں سے محروم کر دیا جس میں 25 گاڑیاں چھینی گئیں جبکہ 182 گاڑیاں چوری کرلی گئیں جبکہ متوسط طبقے کی 817 موٹر سائیکلوں کو چھین لیا گیا اور 4 ہزار 396 موٹر سائیکلوں کو چوری کرلیا گیا۔

اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ماہ اکتوبر میں شہر کے مختلف علاقوں میں اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں کے دوران مجموعی طور پر شہریوں سے 2 ہزار 446 موبائل فونز چھین لیے گئے، شہر میں اغوا برائے تاوان کی 3 وارداتیں جبکہ بھتہ خوری کے 10 واقعات رپورٹ ہوئے، شہر میں قتل و غارت گری کے دوران مجموعی طور پر 62 افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا جبکہ گزشتہ ماہ بینک ڈکیتی کی ایک واردات رپورٹ ہوئی۔