Notice: Function _load_textdomain_just_in_time was called incorrectly. Translation loading for the wordpress-seo domain was triggered too early. This is usually an indicator for some code in the plugin or theme running too early. Translations should be loaded at the init action or later. Please see Debugging in WordPress for more information. (This message was added in version 6.7.0.) in /home/zarayeco/public_html/wp-includes/functions.php on line 6114
عمران خان اور بشریٰ بی بی کی پہلی ملاقات کس نے کروائی؟ |

عمران خان اور بشریٰ بی بی کی پہلی ملاقات کس نے کروائی؟

بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا نے بتایا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی اور میری سابق اہلیہ کے درمیان ملاقاتوں کا سلسلہ اسلام آباد دھرنے 2015-2016 سے شروع ہوا۔

انہوں نے بتایا کہ بشریٰ بی بی کی بہن مریم وٹو جو بیرون ملک میں مقیم ہیں انہوں نے عمران خان کو بشریٰ بی بی سے متعارف کروایا۔ پھر یہ میرے گھر لاہور بھی آیا مگر مجھے اچھا نہیں لگا کیونکہ والدہ چیئرمین پی ٹی آئی کو اچھا آدمی نہیں سمجھتی تھی، پھر ان کی اسلام آباد بنی گالہ میں ملاقاتیں شروع ہوئیں۔

خاور مانیکا نے کہا کہ ’چیئرمین پی ٹی آئی نے پیری مریدی کے چکر میں ہمارا ہنستا بستا گھر تباہ کردیا، جبکہ ہماری شادی 28 سال تک رہی اور بہت خوشگوار زندگی تھی‘۔

انہوں نے کہا کہ ’ہمیں شادی کا علم ٹی وی سے ہوا، عمران خان نے جب بشریٰ کو پیر بنایا تو پھر دونوں کی رات کے آخری پہر میں لمبی لمبی باتیں ہوتی تھیں، پھر وہ اس قدر زیادہ ہوگئیں تھیں کہ فرح گوگی نے عمران خان کے کہنے پر بشری کو فون اور نمبرز بھی دیے‘۔

خاور مانیکا نے کہا کہ ’پھر ان کی اتنی لمبی باتیں شروع ہوئیں، گھر میں ایسا جانا ہوا کہ میں فون کرتا تھا تو بشریٰ اٹھاتی نہیں تھی، اُس دوران عمران خان گھنٹوں گھر میں آکر بیٹھتے تھے، میں نے ایک بار چیئرمین پی ٹی آئی کو ایک بار نوکر سے گھر سے بے دخل بھی کروایا‘۔

اُن کا کہنا تھا کہ ’عمران خان کو سمجھ نہیں آئی اور پنکی بھی مجھ سے ناراض ہوئی، میں نے متعدد بار کہا کہ ضرور آئیں مگر پھر میری موجودگی میں ضرور آئیں، زلفی بخاری اور عمران خان بغیر روک ٹوک کے آتے تھے اور گھنٹوں بیٹھے رہتے تھے، جب میں پنکی سے پوچھتا تھا تو وہ یہی کہتی تھی کہ روحانی تربیت کررہی ہوں‘۔

خاور مانیکا نے کہا کہ ’بشریٰ میری اجازت کے بغیر عمران خان سے بنی گالہ متعدد بار ملاقات کیلیے پہنچی، جب بھی میں نے اس بابت سوال کیا تو ہمیشہ یہی کہتی تھی کہ روحانی تربیت کا معاملہ ہے‘۔