Notice: Function _load_textdomain_just_in_time was called incorrectly. Translation loading for the wordpress-seo domain was triggered too early. This is usually an indicator for some code in the plugin or theme running too early. Translations should be loaded at the init action or later. Please see Debugging in WordPress for more information. (This message was added in version 6.7.0.) in /home/zarayeco/public_html/wp-includes/functions.php on line 6114
سی فوڈ ایکسپورٹ 500 ملین ڈالرکے لگ بھگ ہے، وزیراعلیٰ |

سی فوڈ ایکسپورٹ 500 ملین ڈالرکے لگ بھگ ہے، وزیراعلیٰ

کراچی: نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر نے کہا کہ ماہی گیر برادری محض سمندر کی محافظ نہیں بلکہ ہمارا ثقافتی ورثہ ہیں۔

ان خیالات کا اظہار ماہی گیری کے عالمی دن پر نیشنل انسٹیٹیوٹ آف میری ٹائم افیئرز نیما کے تحت بحریہ یونیورسٹی میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

سیمینار کا موضوع تعاون کے ذریعے تحفظ اور ماہی گیر برادری کی ترقی رکھا گیا تھا، نگران وزیر اعلیٰ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر نییوم ماہی گیری سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری سی فوڈ ایکسپورٹ 500 ملین ڈالرکے لگ بھگ ہے۔

ہماری مچھلی امریکہ، یورپ، مشرق وسطیٰ، جنوب مشرقی ایشیا اور جنوبی کوریا میں برآمدات ہوتی ہیں، پاکستان کا ساحلی علاقہ ایک ہزار کلومیٹر پر مشتمل ہے، پاکستان کی ساحلی پٹی ملک کی بلیواکانومی کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔

سیکریٹری لائیواسٹاک ڈاکٹر حفیظ احمد سیال نے کہا کہ سی فوڈ کی برآمد بڑھا کر ہم ڈالر کما سکتے ہیں،ہم آئی ایم ایف پروگرام پر انحصار کرتے ہیں،ہم سی فوڈ کے ذریعے ملک کی معیشت کو بہتر کر سکتے ہیں۔

ٹیکنیکل ایڈوائزر ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان معظم علی خان کا کہنا تھا کہ ملکی ایکسپورٹ میں سی فوڈ کا 40 فیصد ہے، ہمارے سمندروں میں3920 ڈولفین پائی جاتی ہیں۔