انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے کورنگی میں مسجد کے دروازے پر نمازی کو فائرنگ کرکے قتل کرنے کے مقدمے میں ایم کیو ایم لندن کے کارکنوں سمیت 3 ملزمان کو 12 سال بعد بے گناہ قرار دیتے ہوئے بری کردیا۔
کراچی سینٹرل جیل میں انسداد دہشتگردی کمپلیکس میں خصوصی عدالت نے کورنگی میں مسجد کے دروازے پر نمازی کو فائرنگ قتل کرنے کے مقدمے کا فیصلہ سنادیا۔ پراسیکیوشن ایم کیو ایم لندن کے کارکن سمیت 3 ملزمان پر جرم ثابت کرنے میں ناکام رہا۔
عدالت نے عدم ثبوت و شواہد پر ایم کیو ایم لندن کے کارکن غضنفر علی، محمد علی اور غلام عباس کو بری کردیا۔ ملزمان کے وکیل عابد زمان ایڈوکیٹ نے موقف اپنایا تھا کہ پراسیکیوشن کے پاس ملزمان کیخلاف ٹھوس شواہد موجود نہیں ہیں۔ ملزمان کا قتل میں کوئی کردار نہیں ہے، وہ بے قصور ہیں۔ کسی گواہ نے بھی ملزمان کو شناخت نہیں کیا۔
پولیس کے مطابق 23 فروری 2012 کو کورنگی میں واقع بلال مسجد سے نماز کی ادائیگی کے بعد لوگ باہر نکل رہے تھے۔ نماز کی ادائیگی کے بعد شہری قاری امین جیسے ہی باہر نکلا، تو ملزمان نے فائرنگ کردی۔
ملزمان کی فائرنگ سے قاری امین جاں بحق ہوگیا تھا۔ ملزمان کے ایم کیو ایم کی اعلی قیادت کے حکم پر قاری امین کو قتل کیا۔ ملزمان کیخلاف تھانہ زمان ٹاؤن میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔