کراچی: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فردوس شمیم نقوی کو اتحادی جماعت ایم کیو ایم پاکستان کیخلاف متنازع بیان دینا نہ صرف مہنگا پڑا بلکہ انہیں اب مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابقفردوس شمیم نقوی نے اتوار کے روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم کیو ایم کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور انہوں نے کہا تھا کہ پی ٹی آئی کا اتحاد صرف اس لیے ہوا کہ عمران خان وزیراعظم بن سکیں، انہوں نے میئر کراچی اور رابطہ کمیٹی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
ایم کیو ایم کی جانب سے فردوس شمیم کے بیان کا سخت ردعمل سامنے آیا تھا اور رہنما و ترجمان متحدہ فیصل سبزواری نے عمران خان کو متنبہ کیا تھا کہ اگر یہی معاملات رہے تو مستقبل میں ساتھ چلنا بہت مشکل ہوسکتا ہے، پی ٹی آئی سارے معاملے کی وضاحت کرے۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کراچی کے صدر فردوس شمیم نقوی بلڈر مافیا کے سہولت کار نکلے
تحریک انصاف کی مرکزی قیادت نے فردوش شمیم نقویٰ کے بیان کا نہ صرف نوٹس لیا بلکہ اُن سے صفائی طلب کرتے ہوئے بیان کے حقائق سے آگاہ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
پی ٹی آئی قیادت نے سندھ کے حوالے سے تمام ذمہ داریاں اپنے کھلاڑیوں کو سونپ دیں جس کے مطابق نئے گورنر سندھ عمران اسماعیل ہوں گے جبکہ اس سے قبل اپوزیشن لیڈر کے لیے فردوس شمیم نقویٰ کا نام فائنل کیا گیا تھا البتہ متنازع بیان کے بعد یہ عہدہ اُن سے واپس لے کر خرم شیر زمان کو اپوزیشن لیڈر سندھ بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔
مزید پڑھیں: سخت جملوں کا تبادلہ، تحریک انصاف کی ایم کیو ایم سے معذرت
تحریک انصاف کے فیصلے پر اتحادی جماعت ایم کیو ایم نے بھی اطمینان کا اظہار کیا جبکہ پی ٹی آئی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ دو وجوہات کی بنا پر کیا گیا جس میں سب سے بڑی وجہ متنازع بیان اور دوسرا کہ کراچی ڈویژن کے صدر کو سیاست کا کوئی تجربہ نہیں ہے۔