Notice: Function _load_textdomain_just_in_time was called incorrectly. Translation loading for the wordpress-seo domain was triggered too early. This is usually an indicator for some code in the plugin or theme running too early. Translations should be loaded at the init action or later. Please see Debugging in WordPress for more information. (This message was added in version 6.7.0.) in /home/zarayeco/public_html/wp-includes/functions.php on line 6114
najam sethi stand story imran khan and bushra clash

نجم سیٹھی پھڈے والی خبر پر ڈٹ گئے، عمران خان کی شکایت پر پیمرا کا نوٹس

اسلام آباد معروف تجزیہ نگار نے ایک پروگرام ’نجم سیٹھی کے ساتھ‘ میں گزشتہ دنوں عمران خان اور بنی گالہ میں ہونے والے جھگڑے سے متعلق خبر جاری کی تھی۔

اُن کا کہنا تھا کہ ’’بنی گالہ میں پھڈا پڑ گیا، چڑیا کہتی ہے کہ وہاں کام تمام ہونے والا تھا اور پھر کچھ لوگ بیچ میں پڑے تو کام ٹھنڈا ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ اشارے ہی سمجھ لیں کہ گھر بسانا کتنا مشکل کام ہوتا ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ”یہ خبر ریحام خان صاحبہ اور جمائما خان تک پہنچا دیں وہ بڑی خوش ہوں گی۔“

پروگرام نشر ہونے کے بعد وزیراعظم نے اپنے وکیل بابر اعوان کے ذریعے پیمرا میں شکایتی درخواست جمع کرائی جس میں انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ نجم سیٹھی نے اُن کے جذبات کو مجروح کیا اور اُن سے متعلق غلط اور نازیبا گفتگو بھی کی۔

پیمرا کا نوٹس اور فیصلہ

پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی نے گزشتہ روز ایک نوٹی فکیشن جاری کیا جس میں چینل 24 اور اینکر سے 7 روز کے اندر معافی مانگنے کی ہدایت کی گئی جکہ ان ہی ایام میں 10 لاکھ روپے جرمانہ بھی ادا کرنا ہوگا۔

پیمرا کی جانب سے جاری ہونے والے مراسلے میں بتایا گیا کہ ’’ وزیراعظم عمران خان کی بابر اعوان ایڈوکیٹ کے ذریعے دائر کردہ درخواست پر پیمرا کا اجلاس ہوا جس میں یہ فیصلہ کیا گیا۔

https://zaraye.com/imran-khan-and-bushra-bibi/

دوسری جانب چینل ٹوینٹی فور اور نجم سیٹھی اپنے خبر پر قائم ہیں اور انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ پیمرا نے اُن کا مؤقف سُنے بغیر فیصلہ کس طرح سنایا؟  نجم سیٹھی نے پیمرا کے فیصلے کی جاری کی گئی پریس ریلیز کو ٹویٹ کر کے بھی سوال اٹھایا ہے کہ ’ہمیں یہ بتا دیں کہ عمران خان نے کس بیان کو غلط اور قابل اعتراض کہا ہے۔‘

نجم سیٹھی نے لکھا ہے کہ ان کو اپنے بیان کے دفاع کا موقع ہی نہیں دیا گیا ۔ ’اور اگر آخر کا ر یہ بیان درست نکل آیا تو کیا آپ ہمیں دس لاکھ دیں گے۔‘