افغانستان کی 18 سیاسی جماعتوں کے قائدین مری میں کیوں ہیں؟

اسلام آباد: افغانستان میں قیام امن کےلیےلاہورپراسیس کےنام سےپہلی کانفرنس کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں، پہلی افغان عمل کانفرنس 22 جون کو بھوربن مری میں ہوگی۔

کانفرنس میں افغانستان کی بڑی جماعتوں کےقائدین شریک ہوں گے، افغانستان کی18سیاسی جماعتوں وگروپس کے57مندوبین شریک ہوں گے، گلبدین حکمت یار،استادعطانورسمیت دیگراہم شخصیات شرکت کریں گی۔

کانفرنس میں افغان امن جرگہ کےسربراہ کریم خلیلی اورازبک رہنمارشیددوستم سمیت متعددسینیٹرزاورارکان اسمبلی بھی شریک ہوں گے، لاہورپراسیس سےعوامی رابطوں ،مستقبل کیلئےتجاویزکاتبادلہ ہوگا۔

لاہورپراسیس میں افغان سیکیورٹی کےمختلف پہلوؤں کاجائزہ لیاجائیگا جبکہ مستقبل کی حکومتوں کےدرمیان اعتمادسازی کی فضاقائم کرنےمیں مددملےگی، کانفرنس تجارت،روابط،صحت و دیگرشعبوں پرتبادلہ خیال کیاجائے گا، کانفرنس میں افغان مہاجرین کی وطن واپسی سےمتعلق بھی بات ہوگی جبکہ مستقبل میں طالبان کی شمولیت کو کانفرنس میں خارج ازامکان قرارنہیں دیاجاسکتا۔

اطلاعات کے مطابق افغانستان کےدورہ پاکستان سےپہلےکانفرنس کی اہمیت بھی بڑھ گئی، صدرافغان امن کانفرنس کےشرکاکےاعزاز میں عشائیہ دیں گے، افغان امن کانفرنس کےشرکاوزیراعظم سےبھی ملاقات کریں گے، کانفرنس سےوزیرخارجہ شاہ محمود قریشی افتتاحی خطاب کریں گے، کانفرنس میں بڑی تعدادمیں سابق سفرا،محققین شرکت کریں گے۔

یاد رہےامیر قطر بھی کل دو روزہ دورے پر پاکستان پہنچ رہے ہیں، قوی امکان ہے کہ وہ بھی کانفرنس میں شرکت کریں کیونکہ قطر طالبان کے مذاکرات کے حوالے سے کوشاں ہے۔