ملک کی معاشی صورتحال کے حوالے سے پاک فوج کے زیر اہتمام معیشت سے متعلق ایک سینیمار کا انعقاد کیا گیا جس میں آرمی چیف نے قوم سے اپیل کی کہ وہ حکومت کے اقدامات کو مکمل سپورٹ کرے۔
اسلام آباد کی نیشنل ڈیفینس یونیورسٹی میں معیشت کے حوالے سے جمعہ کو منعقدہ ایک سیمینار سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ معاشی خودمختاری کے بغیر کسی قسم کی خودمختاری ممکن نہیں۔ یاد رہے کہ چیف آف آرمی سٹاف کو حال ہی میں معاشی امور پر فیصلہ ساز قومی ترقیاتی کونسل کا ممبر بھی بنایا گیا۔
فوج کے تعلقات شعبہ عامہ نے سیمینار کے حوالے سے ایک پریس ریلیز بھی جاری کی جس کے مطابق آرمی چیف کا کہنا تھا کہ مسلح افواج نے رضاکارانہ طور پر دفاعی بجٹ میں سالانہ اضافے لینے انکار کیا۔
انہوں نے شرکا کو بتایا کہ اضافی بجٹ نہ لینے کے واحد اقدام کا مقصد معیشت کی بہتری ہے، جنرل قمر جاوید باجوہ کے مطابق مالیاتی بدانتظامی کے باعث پاکستان مشکل معاشی حالات کا شکار ہے۔ ’ہم مشکل فیصلے کرنے میں تامل کرتے رہے ہیں۔‘ آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ’’حکومت نے دور رس فوائد کے لیے مشکل مگر ضروری فیصلے کیے اور ہم بھی اقدامات کے ذریعے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں‘‘۔
Seminar on Economy. “There cannot be any sovereignty in the absence of economic sovereignty. We are going through difficult economic situation. We all need to fulfill our responsibilities so that difficult initiatives taken by govt succeed. It’s time to be a nation”, COAS.(2of2). pic.twitter.com/1I7PmqlWQF
— Maj Gen Asif Ghafoor (@OfficialDGISPR) June 28, 2019
انہوں نے کہا کہ دنیا کا کوئی بھی ملک انفرادی طور پر ترقی نہیں کرتا بلکہ خطہ مجموعی طور پر ترقی کرتا ہے، ہمیں معیشت کو مضبوط بنانے کے لیے ہمسایہ ممالک سے روابط قائم کرنا ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ مشکل وقت میں کوئی فرد تنہا کامیاب نہیں ہو سکتا لہذا قوم متحد ہو کر ملک کو کامیاب بنائے کیونکہ مشکل فیصلوں کو کامیابی سے ہم کنار کرانے کے لیے سب کو ہی کردار ادا کرنا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ماضی قریب میں ایسی مثالیں موجود ہیں کہ دوسرے ممالک نے بھی ایسے ہی چیلنجز کا سامنا کیا اور وہ مشکل فیصلوں کے بعد کامیابی سے ہمکنار ہوئے۔ ’ہم بھی انشااللہ ان چیلنجز کو عبور کرنے میں کامیاب ہوں گے۔
سیمینار سے مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے خطاب کرتے ہوئے معاشی چیلنجز سے حاضرین کو آگاہ کیا جبکہ معاشی ماہرین اور حکومت کی معاشی ٹیم کے ارکان نے بھی سیمینارسے خطاب کیا۔
دوسری جانب ڈالر کی قیمتوں کو ایک دم لگے پر کٹ گئے اور امریکی کرنسی مارکیٹ میں چار روپے تنزلی کی جانب گامزن ہوئی۔