کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے کنونیئر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ علی گڑھ یونیورسٹی نے ہمیں آزادی کے علم سے آگاہ کیا، سندھ کے شہری علاقوں میں وہ لوگ آباد ہوئے جو اپنے ساتھ ہنروعلم لے کر آئے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہمارے اجداد نے یہ پاکستان اسلئے بنایاتھا کہ اس کو اقوام عالم میں ماڈل بننا تھا مگر حکمرانوں نے پاکستان کو اقوام عالم میں بکھاری بناکررکھ دیا۔ اس ملک کو دولخط کرکے سب سے بڑا شب خون ماراگیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کے پہلی دفعہ آنے سے پہلے کا پاکستان بہتر تھا یا اس کے بعد کا؟ نیشنلائزیشن کے نام پر ترقی یافتہ اداروں پرقبضہ کرلیا گیا۔پاکستان پر کئی صدیوں سے جاگیردارانہ نظام ہے اور اس نظام میں تعلیم وترقی ممکن نہیں ہے۔
خالد مقبول صدیقی نے بتایا کہ ایم کیوایم ایسے ایوان کا خواب دیکھتی ہے جس میں کسانوں کی نمائندگی کسان کرے، ایم کیوایم سے جاگیردارانہ نظام دہشت کھاتا ہے۔