کراچی: دائیاں بازو کی سیاست میں متحرک کردار ادا کرنے والے ترقی پسند دانشور ڈاکٹر تنویر حسین گوندل المعروف ڈاکٹر لال خان طویل علالت کے بعد وفات پاگئے۔
ڈاکٹر تنویر حسین گوندل المعروف ڈاکٹر لال خان کا انتقال گزشتہ روز ہوا، اُن کے ارتحال پر کامریڈز اور ترقی پسند جماعتوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے افسوس کا اظہار کیا۔ وزیراعظم کے معاونِ خصوصی ندیم افضل چن نے بھی انتقال پر افسوس کا اظہار کیا۔
Great man….RIP https://t.co/7gti6Hxzb9
— Nadeem Afzal Chan (@NadeemAfzalChan) February 21, 2020
امریکا میں مقیم معروف خاتون صحافی شمع جونیجو نے ڈاکٹر تنویر حسین کو خراج عقیدت پیش کیا اور اُن کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی شیئر کی۔
Farewell Dr Laal Khan (Tanvir Gondal)
Another brave voice of Pakistan has left this world.
Allah aap ke darjat buland karay. pic.twitter.com/8Ze8WA5kYy— Dr Shama Junejo (@ShamaJunejo) February 22, 2020
ڈاکٹر لال خان کون تھے؟
معروف صحافی اور نوجوان ایکٹویسٹ فواد حسن کے مطابق لال خان مزدود تحریک کا وہ سپاہی تھے جنہوں نے سویت یونین کے انہدام کے بعد اٹھنے والے مایوس کن رویوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور اپنی جدہوجہد سے ثابت کیا کہ سرمایہ دارانہ بربریت کے خلاف سب سرمچار آخری سانس تک سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند کھڑے رہیں گے۔
https://twitter.com/FawadHazan/status/1230895428478144513?s=20
کالم نگار محمد تقی نے بھی لال خان کو خراج عقیدت پیش کیا۔
Deeply, deeply saddened by Comrade Lal Khan’s demise. Rest In Peace
آخری سُرخ سلام سنگی https://t.co/OqgurTUXCR— Mohammad Taqi (@mazdaki) February 21, 2020
افسوس کہ لال لال کے نعرے کو میجنڈا انفرادیت پسندی کھا گئی۔ تحریک ابھرنے سے پہلے ہی لبرلز، این جی اوز اور ٹی وی کے شوز میں خودنمائشی کا مقابلہ بن کر رہ گئی۔ جن کو درجہ بندی سے مسئلہ تھا انہوں نے طلبہ کو انفرادیت پسندی کے ایسے دلدل میں ڈال دیا جہاں وہ دھنستے ہی چلے جا رہے ہیں۔
— Khurram Ali (@AliMantiq) February 21, 2020