گل احمد ٹیکسٹائل اور الکرم ٹیکسٹائل ملز کی جانب سے لاک ڈاؤن کی آڑ میں محنت کشوں کو جبری نوکریوں سے برطرف کیا جارہا ہے مگر علاقہ کے منتخب نمائندے اور سیاسی جماعتوں کی معنی خیز خاموشی ایک سوالیہ نشان بنی ہوئی ہے , یقیناً اس خاموشی میں روایتی بے حسی کے ساتھ “چمک ” کا بھی بڑا دخل ہے
چار دن میں گل احمد ٹیکسٹائل مل نے ساڑھے چار سو ملازمین کو نوکریوں سے برطرف کردیا ہے اور یہ سلسلہ مزید جاری ہے, جبکہ یہی صورتحال الکرم ٹیکسٹائل مل کی بھی ہے جہاں سے درجنوں ملازمین کو شعبہ جات بند کرنے کی آڑ میں نوکریوں سے برخاست کیا جارہا ہے
المیہ یہ ہے کہ ملز انتظامیہ کو مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے چند بے ضمیر اور بے غیرت افراد میسر آگئے ہیں جن میں کچھ بلدیاتی نمائندے بھی شامل ہیں جو اسکریپ, لیبرز , تعمیراتی کاموں کے ٹھیکوں کےحصول کی خاطر مزدور دشمنی میں پیش پیش نظر آرہے, کہی کچھ مزدوروں کو ڈرا کر اور کہیں لولی پاپ دیکر خاموش کروارہے ہیں
صوبائی حکومت سے عوامی حلقوں کا مطالبہ ہے کہ فوری طور پر اس کا نوٹس لیکر محنت کشوں کو بے روزگار کرنے کے مذکورہ ملز کے اس طرح کے ظالمانہ اقدام کی روک تھام کرے..!!