طارق میر نے بانی ایم کیو ایم سے مدد مانگ لی

طارق میر نے بانی ایم کیو ایم سے مدد مانگ لی

 لندن: ایم کیو ایم کے سابق فنانس سیکریٹری اور سابق سینئر رہنما طارق میر نے بانی ایم کیو ایم سے مدد مانگ لی۔

طارق میر نے بانی ایم کیو ایم سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ خدمت خلق فاؤنڈیشن کی رقم سے خریدے گئے مکانات کو ایم کیو ایم رہنماؤں سے خالی کروائیں، ایک مکان میں سفیان یوسف جبکہ دوسرے میں مصطفیٰ عزیز آبادی رہائش پذیر ہیں۔

طارق میر نے مطالبہ کیا کہ ایڈوارڈ کے وچ چرچ لین مین  221-اے میں قائم فلیٹ میں مصطفیٰ عزیز آبادی رہائش پذیر ہیں انہیں اس مکان سے نکالا جائے تاکہ پھر یہاں پر ڈاکٹر عمران فاروق کی بیوہ اور بچوں کی رہائش کا بندوبست کیا جائے۔

جیو نیوز کے صحافی مرتضی علی شاہ کو ملنے والی دستاویزات کے مطابق طارق میر نے مصطفیٰ عزیز آبادی سے 25 ہزار یورو کرائے کی ادائیگی کا مطالبہ بھی کیا کیونکہ یہ مکان اُن کی اور محمد انور کی ملکیت ہے، اس اپارٹمنٹ کو کے کے ایف فنڈ سے خرید کر طارق میر اور ایم انور کے نام کیا گیا تھا۔

طارق میر نے اس ضمن میں مصطفیٰ عزیز آبادی کو قانونی نوٹس بھی بھیجا جس میں انہوں نے مطالبہ کیا کہ وہ جتنے عرصے بھی اس فلیٹ میں رہے کرایہ ادا کریں۔ علاوہ ازیں ایم کیو ایم کے سابق رکن اسمبلی سفیان یوسف بھی اسی فلیٹ میں رہائش پذیر ہیں۔

طارق میر نے الزام عائد کیا کہ مصطفیٰ عزیز آبادی اور سفیان یوسف نے اُن کے گھر پر قبضہ کیا ہوا ہے، بانی ایم کیو ایم مداخلت کر کے قبضہ ختم کروائیں بصورت دیگر وہ قانونی کارروائی کریں گے۔  اس ضمن میں انہوں نے بیرنٹ کاؤنٹی کورٹ میں درخواست دائر کرنے کا اعلان کیا جس میں وہ عزیز آبادی کی بے دخلی کی استدعا کریں گے، ذرائع کے مطابق درخواست کو سماعت کے لیے مقرر کرلیا گیا جس کی سنوائی جلد ہوگی اور دونوں فریقین پیش ہوکر صفائی دیں گے۔

طارق میر نے ایم کیو ایم قیادت سے اس حوالے سے مذاکرات کی خواہش کا اظہار بھی کیا انہوں نے کہا ہ اگر مذکورہ مکان کے گراؤنڈ فلور کو خالی کردیا  جائے تو بات چیت شروع ہوسکتی ہے۔ ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی نے طارق میر کی پیش کش کو مسترد کرتے ہوئے کسی بھی قسم کی بات چیت کرنے یا مکان خالی نہ کرنے کا حتمی فیصلہ کیا۔

جائیداد پر تنازع، سابق رہنماؤں کی بانی ایم کیو ایم کو راز افشاء کرنے کی دھمکی

یاد رہے کہ 2004 میں ایم کیو ایم نے کے کے ایف کے فنڈ سے وچرچ میں دو مکانات 221 اور 185 خریدے تھے جس کی ملکیت طارق میر اور محمد انور کو اس وجہ سے دی گئی تھی کہ دونوں اُن ایام میں بانی ایم کیو ایم کے قریب تر سمجھے جاتے تھے، ان مکانات کی موجودہ قیمت پندرہ لاکھ برطانوی پاؤنڈ بتائی جارہی ہے۔

ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ یہ دونوں پراپرٹیاں طارق میر اور ایم انور کے نام پر ہی ہیں، دونوں کو چاہیے کہ وہ شہیدوں کے نام پر خریدی جانے والی جائیدادوں سے علیحدگی اختیار کر کے اس کی چابیاں بانی ایم کیو ایم کو دیں اور کاغذات بھی الطاف حسین کے نام کریں۔

جیو کی انگریزی میں لگنے والی خبر کا لنک: https://www.geo.tv/latest/292917-former-mqm-leader-ask-altaf-hussains-aide-to-vacate-property-give-to-shumaila-farooq-or-face-eviction