لیاقت آباد ڈکیتی کی سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو، پی پی کارکن بے گناہ نکلا

فیکٹ چیک: کیا پی پی کا کارکن ڈکیتی کرتے ہوئے پکڑا گیا؟

کراچی: گزشتہ دو روز سے سماجی رابطے کی ویب سائٹس اور واٹس ایپ پر ایک تیس سیکنڈ کی ویڈیو وائرل ہورہی ہے، جس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ چار پائی پر بیٹھا شخص پی پی کا کارکن ہے جو ڈکیتی مارتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا۔

اس ویڈیو کی تحقیقات کے دوران ذرائع نیوز کے نمائندے کو اہم اطلاعات موصول ہوئیں، جن کی تصدیق کی گئی تو معلوم ہوا کہ ویڈیو میں نظر آنے والا نوجوان احسن ڈکیت نہیں بلکہ بے گناہ ہے اور ایک معاملے کے بعد اُس کے خلاف کردار کشی کی گئی۔

ویڈیو میں نظر آنے والا احسن لیاقت آباد کا رہائشی اور پاکستان پیپلزپارٹی کے حلقے پی ایس 127 کی یوسی 43 کا کارکن ہے۔

اصل معاملہ کیا ہے؟

دو روز قبل لیاقت آباد سی ون ایریا میں واقع دہلی پاڑے میں دو بچوں کے کھیل کے دوران معمولی تکرار ہوئی، جس کے بعد یہ جھگڑا بڑھ گیا اور احسن نے پاکستان پیپلزپارٹی کے کارکنان کو بلا لیا۔ جنہوں نے پہلے خاور نامی نوجوان کو اُس کے گھر کے سامنے تشدد کا نشانہ بنایا، جس کے بعد وہ موقع ملتے ہی گھر میں داخل ہوا اور دروازہ اندر سے بند کرلیا۔

بعد ازاں پی پی کارکنان نے دروازے پر لاتیں ماریں اور خاور کو گھر سے باہر نکلنے کا کہا، نہ نکلنے پر گالیاں دیں اور شدید غصے کا اظہار کیا۔ اس دوران نوجوان نے اپنے بھائیوں کو کال کی تو علاقہ مکین وہاں جمع ہوئے، عوام کی تعداد کو دیکھ کر پی پی کارکنان وہاں سے رفو چکر ہوئے جبکہ احسن ہاتھ آگیا، جس کو گھر میں بند کرنے کے بعد اُس کی ویڈیو بنائی گئی اور ڈکیت قرار دیا گیا۔

ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پاکستان پیپلزپارٹی کی مرکزی قیادت نے نوٹس لیا اور ضلع وسطی کے صدر سے معاملے کی تحقیقات کرنے کا حکم دیا۔ جس کے بعد تمام معمہ کھلا اور پھر گزشتہ شب دونوں فریقین نے بیٹھ کر اس معاملے کو حل کرلیا۔

علاقہ مکینوں نے بتایا کہ وہ احسن کو جانتے ہیں، جو بلڈرز کے ساتھ کام کرتا ہے اور اُن سے دیگر سیاسی جماعتوں کے کارکنان کی طرح پیکج لے کر اپنا کام چلاتا ہے۔


نوٹ: آپ اپنی خبریں، پریس ریلیز ہمیں ای میل zaraye.news@gmail.com پر ارسال کرسکتے ہیں، علاوہ ازیں آپ ہمیں اپنی تحاریر / آرٹیکل اور بلاگز / تحاریر / کہانیاں اور مختصر کہانیاں بھی ای میل کرسکتے ہیں۔ آپ کی بھیجی گئی ای میل کو جگہ دی جائے گی۔