کراچی: پسند کی شادی کرنے والے نوجوان میر پور بٹھورہ کی مکین صوبیہ ملاح اور گولاڑچی کے سومار نوٹھیو گوٹھ کے مکین محبوب علی ملاح سے کراچی سٹی کورٹ میں پسند کی شادی کرنے کے بعد تحفظ کیلئے ملیر پریس کلب پہنچ گئی۔
انہوں نے کہاکہ میں نے اپنے منگیتر سے شریعت محمدی ﷺ کے تحت نکاح کیا ہے میرے رشتیدار پولیس کے ساتھ مل کرمیرے سسرال والوں پر اغوا کا جھوٹا مقدمہ کرکے ہمارے خلاف کاروائی کر رہے اور ہمیں قتل کی دہمکیاں دے رہےہیں ہمیں تحفظ فراہم کیا جائے۔
میر پور بٹھورو کے گوٹھ حمزہ ملاح کی مکین صوبیہ بنت علی محمد ملاح اپنے برادری کے نوجوان گولاڑچی سومار نوٹھیو گوٹھ کی مکین محبوب علی ولد فضل کریم سے کراچی سٹی کورٹ میں پسند کی شادی کرنے کے بعد پنے شوہر کے ملیر پریس کلب پہنچ کر پریس کانفرنس کرتے صحافیوں کو بتایا کہ محبوب علی میرا منگیتر تھا اور میرے رشتے داروں نے میرا رشتہ کروایا تھا ، میرے رشتیدار لالچ میں آکر مجھے پیسوں کے خاطر فروخت کر رہے تھے۔
ان کا کہناتھاکہ اس کی وجہ سے میں گھر سے نکل کر اپنے خوشی سے اپنے منگیتر محبوب علی ولد فضل کریم ملاح سے کراچی سٹی کورٹ میں نکاح کیا تھا انہوں نے کہا کہ میرے والد علی محمد اور میرے رشتیدار سکندر ، عمر ، موسیٰ ، ندیم اور کمدار بارادی عمرانی ہمیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔