پاکستان میں برسرِاقتدار جماعت مسلم لیگ نواز سے تعلق رکھنے والے سینیٹر نہال ہاشمی کے خلاف پاکستان کی سپریم کورٹ نے از خود نوٹس جاری کرتے ہوئے انھیں جمعرات کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔
یاد رہے کہ بدھ کی دوپہر سے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو گردش کر رہی ہے جس میں نہال ہاشمی کو پاناما لیکس کیس میں تفتیش کرنے والی جے آئی ٹی اور سپریم کورٹ کو دھمکیاں دیتے سنا جا سکتا ہے۔
اس غیر تصدیق شدہ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ نہال ہاشمی کہہ رہے ہیں کہ پاکستان کے منتخب وزیراعظم سے حساب مانگنے والوں کے لیے زمین تنگ کردی جائے گی۔
نہال ہاشمی کی یہ ویڈیو سامنے آنے پر عدالتی نوٹس سے قبل وزیراعظم نواز شریف نے انہیں وضاحت کے لیے وزیراعظم ہاؤس طلب کیا اور اطلاعات کے مطابق انھیں سینیٹ سے استعفیٰ دینے کے لیے کہا ہے۔ ادھر مسلم لیگ ن نے نہال ہاشمی کی جماعت کی رکنیت معطل کر دی ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ نہال ہاشمی نے کہا کہ حساب لینے والے آج حاضر سروس ہیں، کل ریٹائر ہوجائیں گے اور ہم ان کا یوم حساب بنا دیں گے۔
اس بیان کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ یہ نہال ہاشمی کی ذاتی رائے ہے اور مسلم لیگ نواز قانون کی بالادستی میں یقین رکھتی ہے۔
ویڈیو میں نہال ہاشمی کو یہ بھی کہتے سنا جا سکتا ہے’اور سن لو جو حساب ہم سے لے رہے ہو، وہ تو نواز شریف کا بیٹا ہے، ہم نواز شریف کے کارکن ہیں، حساب لینے والوں! ہم تمھارا یوم حساب بنا دیں گے۔‘
اس حوالے سے پاکستان پیپلز پارٹی کی شازیہ مری نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ کا رد عمل اور کارروائی کا اعلان ایک مذاق ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ حکمران جماعت کی اپنی تربیت ہے جو اس بیان میں نظر آئی اور ن لیگ ماضی میں بھی عدالت پر حملہ کر چکی ہے۔ ان کے مطابق پارٹی کی طرف سے نہال ہاشمی کے خلاف کارروائی کا اعلان کر کے قوم کی آنکھ میں دھول جھونکی گئی ہے۔
یاد رہے کہ وزیر اعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز منگل کو پاناما لیکس کے معاملے میں سپریم کورٹ کی جانب سے بنائی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہو رہے ہیں۔ یہ گذشتہ تین دن کے دوران دوسرا موقع تھا کہ اس جے آئی ٹی نے انھیں طلب کیا اور ان کی یہ پیشی پانچ گھنٹے تک جاری رہی۔
اس سے پہلے مریم اورنگزیب اور دانیال عزیز نے ایک پریس کانفرنس کے دوران جے آئی ٹی کے 2 ارکان پر وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز کو ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔
واضح رہے کہ جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے سے قبل حسین نواز نے سپریم کورٹ کو ایک درخواست میں جے آئی ٹی کے ممبران بلال رسول اور عامر عزیز پر تحفظات کا اظہار کیا تھا تاہم عدالت نے درخواست کو مسترد کردیا تھا۔
نہال ہاشمی کے بیان کے حوالے سے سوشل میڈیا پر شدید تشویش پائی جا رہی ہے اور #ArrestNehalHashmi کا ہیش ٹیگ اس وقت پاکستان کے مقبول ترین ٹیگز میں سے ایک ہے۔
نجی ٹیلی ویژن پر گفتگو کرتے ہوئے سابق اٹارنی جنرل نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے وزراء کی جانب سے اس طرح کے بیانات آتے رہے ہیں تاہم قربانی کا بکرا کراچی سے تعلق رکھنے والے قائدین کو بنایا گیا، مشاہد اللہ اور نہال ہاشمی کو مہاجر ہونے کی سزا دی گئی۔
نوٹ: خبر کا خاصہ حصہ بی بی سی اردو کی ویب سائٹ سے لیا گیا ہے۔