تل ابیب : اسرائیل نے ایک جاسوسی سیٹلائٹ ’’اوفیک 13‘‘ لانچ کردیا۔ یہ سیٹلائٹ فوج کے “9900” انٹیلی جنس ڈویژن کے زیر انتظام چلنے والے “اوفیک” سیٹلائٹ کے بیڑے میں شامل ہو گیا۔ سیٹلائٹ کا اوسط وزن لگ بھگ 300 کلوگرام ہے۔ اس کے مدار کی اونچائی 300 کلو گرام ہے۔ اس کی قیمت نامعلوم ہے۔
کئی اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے سیٹلائٹ کے بارے میں وضاحت کی ہے۔ اس کے نام کا مطلب ہورائزن یا افق ہے۔ یہ دن دن اور رات میں تصویر کشی کی اعلیٰ صلاحیتیں رکھتا ہے۔
ایک رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ “اوفیک 13‘‘ جب زمین کے گرد مدار میں داخل ہوتا ہے تو اس کی کارکردگی کی سطح کی تصدیق کرنے کے لیے اسے ٹیسٹوں کی ایک سیریز سے گزارا جاتا ہے۔
اس جاسوسی سیٹلائٹ کو بحیرہ روم پر پالماچیم ایئر بیس کے تجرباتی میدان سے لانچ کیا گیا۔ سیٹلائٹ کے متعلق حکومتی بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ ریڈار کی نگرانی کے لیے ہے اور اسے مکمل طور پر اسرائیل میں تیار کیا گیا ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے ٹویٹر پر سلسلہ وار ٹویٹس لکھے جن میں سے ایک میں انہوں نے کہا کہ میں اسرائیلی سیٹلائٹ اوفیک 13 کے خلا میں کامیاب روانہ ہونے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ ہم اس پر کافی عرصے سے کام کر رہے تھے۔ ہم اسرائیلی سیکیورٹی سسٹم کو اپ گریڈ کر رہے ہیں۔ اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے کہا کہ وہ لانچ کے وقت کنٹرول روم میں موجود تھے۔ یہ ایک اہم اور بے مثال کامیابی ہے۔