Notice: Function _load_textdomain_just_in_time was called incorrectly. Translation loading for the wordpress-seo domain was triggered too early. This is usually an indicator for some code in the plugin or theme running too early. Translations should be loaded at the init action or later. Please see Debugging in WordPress for more information. (This message was added in version 6.7.0.) in /home/zarayeco/public_html/wp-includes/functions.php on line 6114
تفریق نہیں تجدید ہورہی ہے،ایم کیو ایم بکھری نہیں نکھرگئی،خالد مقبول |

تفریق نہیں تجدید ہورہی ہے،ایم کیو ایم بکھری نہیں نکھرگئی،خالد مقبول

کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینرڈاکٹرخالد خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ جب بھی پیپلزپارٹی پرمشکل آتی ہے تو وہ سندھ کارڈ کھیلتی ہے،پیپلزپارٹی اورہمارے مابین لیڈرشپ کا بھی فرق ہے،جاگیردارنہ لیڈرشپ نے ماضی میں ملک کو تقسیم کیا،شفاف اورایماندارانہ مردم شماری نہیں ہوگی تو بات نہیں بنے گی،غداری کے کسی سرٹیفکیٹ کو تسلیم نہیں کرتے،غداری کے سرٹیفکیٹ ہمارے لیے تمغہ ہیں،تفریق نہیں تجدید ہورہی ہے،ایم کیو ایم بکھری نہیں نکھرگئی،وہ ہفتہ کو کراچی پریس کلب کے پروگرام میٹ دی پریس سے خطاب کررہے تھے۔
اس موقع پرکراچی پریس کلب کے صدر سعید سربازی،سیکریٹری شعیب احمد،وفاقی وزیرانفارمیشن ٹیکنالوجی سید امین الحق،سینئرڈپٹی کنوینرسید مصطفی کمال،نسرین جلیل،خواجہ اظہارالحسن سمیت دیگربھی موجود تھے،ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ایم کیو ایم کی تفریق نہیں ہورہی اسکی تجدید ہورہی ہے،4 فروری 2018 ہمارے لئے صبرکا دورتھا آج شکرکا دور ہے،اس کے بعد ایم کیو ایم بکھری نہیں نکھری ہے،ہم پہلے سے زیادہ متحرک اورمتحد ہے،آج ایم کیو ایم پاکستان ایک امید ہے،ہمیں ختم کرنے کیلئے کیا کچھ نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہاکہ ہماری اہمیت کا اندازہ ایوانوں کے نشستوں سے نہیں لگایا جاسکتا،آج آپ سب کے سامنے متحد ایم کیو ایم موجود ہے،ایم کیو ایم جیسی تنظیموں کو اپنی اہمیت کیلئے نشستوں کی ضرورت نہیں،2018 میں ہماری نشستیں 25 تھیں آج 7 ہیں لیکن یہ زیادہ کارگرثابت ہوئی ہیں،ہمیں اندازہ ہے کہ حکومت اوراپوزیشن ہمارے بغیر کامیاب نہیں،بہت کچھ بدل چکا ہے لیکن ہمارا طرزسیاست نہیں بدلا۔
انہوں نے کہا کہ مڈل کلاس اورجاگیردارانہ لیڈرشپ میں بہت بڑا فرق ہے،جاگیردارنہ لیڈرشپ نے ماضی میں ملک کو تقسیم کیا،ہماری طرزسیاست ہی پاکستان کو کامیابی کی طرف لے جاسکتی ہے،انہوں نے کہا کہ کراچی میں کوئٹہ سے زیادہ بلوچ،پشاورسے زیادہ پختون،لاڑکانہ سے زیادہ سندھی اورکابل سے زیادہ افغانی رہتے ہیں لیکن آبادی پھربھی کم ہے،پچاس سالوں میں ہمیں گننے کا طریقہ نہیں بدلا تو ہمیں انصاف کیا ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح جعلی میٹرک کے سرٹیفکیٹ کو تسلیم نہیں کیا جاتا ہم اسی طرح غداری کے سرٹیفکیٹ کو تسلیم نہیں کرتے،عمران کے دو ساتھی جیل گئے تو آسمان سرپراٹھا لیا گیا،ہمارے 200 کارکنان جیل میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ الطاف حسین کا دہشت گردی کا معاملہ اقوام متحدہ میں لے جانے کا سوال ریاست سے کرنا چاہئے،ایم کیو ایم جمہوریت پرپختہ یقین رکھتی ہے،جب تک سب کو یکجا حقوق حاصل نہیں ہونگے تو ملک کی ترقی ممکن نہیں،ایک شہر کو ہی پاکستان کے بجٹ کا بوجھ نہیں اٹھانا چاہیے،تقریب کے اختتام پرکراچی پریس کلب کی جانب سے ڈاکٹرخالد مقبول صدیقی،سید امین الحق،سید مصطفی کمال،نسرین جلیل اورخواجہ اظہار الحسن کو روایتی اجرک کا تحفہ پیش کیا گیا۔