اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ کے احکامات پر ایف آئی اے نے بانی ایم کیو ایم کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے اور گرفتار کر کے پاکستان واپس لانے کے لیے انٹرپول کے تحفظات کو دور کرتے ہوئے انٹرپول کو نیا خط لگھ دیا۔
فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیوایم) کے بانی الطاف حسین کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کے لیے انٹرپول کو درخواست بھیج دی ہے۔
وزارت داخلہ کے مطابق الطاف حسین کے ریڈ وارنٹ کے لیے انٹرپول کے قواعد و ضوابط کے تحت تمام قانونی تقاضے پورےکئے گئے ہیں۔
خیال رہے کہ ایف آئی اے کی جانب سے الطاف حسین کے ریڈ وارنٹ کے لیے یہ دوسری درخواست ہے، اس سے قبل رواں سال کے آغاز میں کی گئی درخواست کو مسترد کیا گیا تھا۔
انٹرپول نے رواں سال فروری میں یہ کہتے ہوئے درخواست مسترد کردی تھی کہ وہ کسی ریاست کے سیاسی اور مذہبی معاملات پر دخل اندازی نہیں کرتے۔
ڈان کو وزارت داخلہ کے ایک سینیئر عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کے شرط پر بتایا کہ انٹرپول کی جانب سے الطاف حسین کے جرائم کے ساتھ ساتھ ریڈ وارنٹ کے حوالے سے حکومت کی جانب سے وضاحت طلب کی گئی تھی۔
عہدیدار کا کہنا تھا کہ انٹرپول کے جواب کا اعلیٰ سطح پر جائزہ لیا جارہا ہے اور اگلے دوہفتوں کے دوران اس کا جواب دیا جائے گا۔
خیال رہے کہ الطاف حسین کے خلاف پاکستان میں جرائم کے مقدمات قائم ہیں جبکہ گزشتہ برس 22 اگست کو ایک تقریر کے دوران پاکستان مخالف تقریر پر ان کے اور پارٹی کے دیگر رہنماؤں کے خلاف مقدمات قائم کئے گئے۔
ایم کیوایم کے سینئر رہنما فاروق ستار نے دوروز بعد پریس کانفرنس میں الطاف حسین کے بیان سے لاتعلقی کا اظہار کرتےہوئے پارٹی کو پاکستان سے چلانے کا اعلان کیا تھا۔
دوسری جانب بانی ایم کیو ایم نے ریڈ وارنٹ کے حوالے سے کارکنان کے نام آڈیو پیغام لندن سے جاری کیا جس میں انہوں نے کارکنان کو پرامن رہنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ چوہدری نثار اُن سے ذاتی عار رکھتے ہیں۔
بانی ایم کیو ایم نے مزید کہا کہ کارکنان گبھرائیں نہیں، میں اپنے مقدمات کا دنیا کے ہرفورم پر سامنا کروں گا اور جھوٹوں کو اللہ غلط ثابت کرے گا۔