کراچی : نیو کراچی صنعتی ایریا میں ملبے تلے دب کر جاں بحق 3 افراد محمد افضال ، خالد شہزاداور محمد محسن کی اجتحاعی نماز جنازہ شاہ فیصل کالونی فائر اسٹیشن کے سامنے بعد نماز ظہر ادا کردی گئی جنازے میں جماعت اسلامی کے رہنما حافظ نعیم الرحمان ، کراچی ایڈمسٹریشن سیف الرحمان ، ایم کیو ایم کے رہنما محمد حسین ، فائر فائٹرز ، علاقہ مکین عزیز و اقارب اور سمیت سیکڑوں افراد نے شرکت کی۔
جنازے اٹھنے پرعلاقے میں کہرام مچ گیا ہر آنکھ اشکبار تھی جنازے کے موقع پر پولیس نے فائر اسٹیشن چوک عام ٹریفک کے لیے بند کردی تینوں افراد کو مقامی قبرستانوں میں سپرد خاک کردیا گیا۔
علاقہ مکینوں اور متوفیاں کے رشتے داروں کا کہنا تھا کہ مرنے والے تینوں افراد لوگوں کے دکھ درد میں کام آتے تھے ہمدرد انسان تھے ، متوفی خالد شہزاد کے بھائیوں نے بتایا کہ حکومت نے ہماری کوئی مدد نہیں کی ، نہ ہی کسی نے تعزیت کی.
متوفی کے بھائی نے بتایا آگ نیو کراچی صنعتی ایریا کی تین فیکٹریوں میں لگی تھی اور فائر فائٹر کو شاہ فیصل کالونی اسٹیشن سے بلایا گیا جو کہ سرا سر غلط تھا اور کسی بھی علاقے سے فائر فائٹر کو نہیں بلایا گیا.
متوفی بھائی خالد شہزاد اپنے ساتھیوں کے ساتھ جب وہاں پہنچے تو انھیں ایس او پی کے تحت ہیلمنٹ ، دستانے ، لونگ شوز ، وردی نہیں دی گی اور انھیں فیکٹری کے بارے میں بھی آگاہ نہیں کیا گیا کہ آگ کتنے درجے کی ہے اور اب کیا کرنا ہے جس کی وجہ سے بھائی اور انے ساتھی فیکٹری کے اندر چلے گئے فیکٹروں میں کولنگ کا عمل جاری تھا 2 فیکٹریوں کو خستہ خال قرار دیا چکا ہے مرحوم بھائی اور ان کے دوستوں کو پہلے ہی عملہ سب باتوں سے آگاہ کردیتا تو اتنا بڑا سانحہ رونما نہیں ہوتا۔
عملے نے سب کو گمراہ کرتے ہوئے فیکٹریوں میں جانے کی اجازات دی واضع رہے کہ فیکٹری زمین بوس ہونے سے 4 فائر فائٹر جاں بحق اور11 سمیت 13 زخمی ہوئے تھے محمد سہیل کی میت ورثا تدفین کے لیے حیدرآباد لیکر روانہ ہوگئے ۔