کراچی : متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے اشیاء خورو نوش کی قیمتوں میں اضافے اور آٹے کے بحران پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہر کوئی اپنی مرضی سے قیمتوں کا تعین کرکے عوام کو لوٹنے میں مصروف کوئی پوچھنے والا نہیں آخر کب حکومتی ادارے حرکت میں آئینگے اور ایسے عناصر کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائیگی بڑھتی مہنگائی کا بہانہ بنا کر سستی چیزیں مہنگے داموں میں فروخت کی جارہی ہے جبکہ مہنگائی کم ہونے پر قیمتوں میں کمی ہوتی نظر نہیں آتی۔
رابطہ کمیٹی نے کہا کہ حکومت سندھ کا محکمہ خوراک اپنی انتظامی نااہلیوں کا ماضی کا رکارڈ توڑنے کے قریب ہے اس بد انتظامی پر کراچی میں آٹے کے ممکنہ مصنوعی بحران کا خدشہ ہے فلور ملز ایسوسی کے مطابق 50 لاکھ بوریوں کا وعدہ کر کے محکمہ خوراک نے تاحال محض 02 لاکھ گندم کی بوریاں فراہم کی ہیں جو کہ شہر میں گندم کی کھپت کے لئے ناکافی ہیں جبکہ محکمہ خوراک 03 ارب روپے کی ایڈوانس رقم پہلے ہی فلور ملز مالکان سے وصول کر لئے ہیں۔
رابطہ کمیٹی نے وزیر اعلی سندھ اور سندھ کابینہ سے مطالبہ کیا زخیراندوزوں کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے اور ایسے عناصر جو من مانے اضافے کرکے عوام کو لوٹنے میں مصروف ہے انکے خلاف کاروائی کرکے سخت جرمانے عائد کیے جائیں اسکے ساتھ وہ عناصر جو گندم کے بحران میں گندم دوسرے ممالک اسمگل کررہے ہے انکے خلاف کاروائی عمل میں لاکر عوام کو ریلیف فراہم کیا جائے۔