مردم شماری،تحفظات دور نہ ہوئے تو نتائج مسترد کردیں گے،مراد علی شاہ

کراچی: وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے تحفظات دور نہ ہونے کی صورت میں مردم شماری کے نتائج مسترد کرنے کا اعلان کردیا ہے اورسندھ کے دیہی علاقوں میں بھی مردم شماری کی تاریخ میں توسیع کا مطالبہ کیا ہے۔

وفاقی وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال کوارسال کردہ خط میں وزیراعلی سندھ نے واضح طورپر پیغام دیا ہےکہ تحفظات دور نہیں ہوئے تو مردم شماری کے نتائج حکومت اور سندھ کے شہریوں کے لیے قابل قبول نہیں ہوں گے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے وزیرمنصوبہ بندی سے کہا ہے کہ آپ کی سربراہی میں ہونے والی ڈیجیٹل مردم شماری ان تحصیلوں،تعلقوں میں 30 اپریل کو ختم کی جارہی ہے جہاں آبادی مردم شماری کے دوران ایک مخصوص سطح پر آگئی ہے، ہمیں ان تحصیلوں ،تعلقوں میں آبادی فریز کرنے کے فیصلے پر سخت تحفظات ہیں اگر اس طرح کا بینچ مارک عالمی طور پر لاگو ہوتا تو مردم شماری کرانے کی ضرورت ہی نہیں تھی، کیونکہ آبادی میں اضافے کا اندازہ اس معیار کی بنیاد پر آسانی سے لگایا جا سکتا تھا۔

مراد علی شاہ کا خط میں کہنا ہے کہ ہمارے تحفظات نہیں سنے جا رہے، اور اگر تحفظات دور نہیں ہوئے تو مردم شماری کے نتائج حکومت اور سندھ کے شہریوں کے لیے قابل قبول نہیں ہوں گے، نتائج کو یکسر مسترد کردیا جائے گا۔

وزیراعلیٰ سندھ نے وفاقی وزیرمنصوبہ بندی سے مطالبہ کیا کہ سندھ کے تمام اضلاع میں مردم شماری اس وقت تک جاری رہنی چاہیے جب تک کہ ہر گھر اور ہر فرد شمار نہیں ہوجاتا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں: