بدترین لوڈشیڈنگ،14گھنٹے تک بجلی غائب،تاجروں کا گورنرہاؤس پر دھرنے کا اعلان

کراچی: گرمی کی شدت میں اضافے کے بعد کراچی میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بھی 6سے 14گھنٹے تک پہنچ گیا ہے،کے الیکٹرک کے غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کے دعوے دھرے رہ گئے ہیں۔

کراچی میں بجلی کی اعلانیہ اور غیر اعلانیہ بندش کا سلسلہ جاری ہے۔کھارادر،لیاری،نیاآباد،کیماڑی،کورنگی،عبدالخالق اللہ والا ٹاؤن،اورنگی،لانڈھی،سرجانی،قائدآباد،قیوم آباد،نیوکراچی،نارتھ ناظم آباد، لیاقت آباد، سلطان آباد،گلشن اقبال، گلستان جوہر اور اسکیم 33 میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔

شہریوں کا کہنا ہےکہ پورا دن بجلی ہوتی نہیں، آدھی رات کو بھی بجلی بند کی جاتی ہے لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 14 گھنٹوں سے تجاوزہوگیا ہے۔تین ہٹی،اقبال کالونی اورجمشید کوارٹرز کے علاقوں میں چوبیس گھنٹوں میں سے 16 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہورہی ہے جبکہ بجلی کے بل 3ھزارسے15 ھزار کے الیکٹرک بھیج رہی ہے۔

کے الیکٹرک کی گھنٹوں غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خلاف چیئرمین آل سٹی تاجر ایسوسی ایشن رجسٹرڈ ،چیئرمین آل پاکستان ٹمبر ٹریڈرز ایسوسی ایشن، صدر کراچی ٹمبر مرچنٹس گروپ نے 4 مئی کو گورنر ہائوس پر دھرنا دینے کا اعلان کردیا ہے۔

تاجررہنما شرجیل گوپلانی کاکہناہے کہ کے الیکٹرک کی ناجائز لوڈشیڈنگ نے کاروبار کو تباہی کے دہانے تک پہنچادیا ہے،ٹمبر مارکیٹ سے سوفیصد بلوں کی ادائیگی بروقت ہوتی ہے، ٹیکس بھی دیا جاتا ہے اور کسی قسم کے کنڈے نہیں ہیں، اس کے باوجود لوڈشیڈنگ کی جاتی ہے تاکہ بجلی چوری کو فروغ دیا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ ہم 4 مئی کو گورنر ہائوس پر دھرنا دیں گے،اس کے لیے ٹمبر مارکیٹ سے سائیکل، گدھا گاڑی، اونٹ گاڑی پر ریلی لے کر جائیں گےاور گورنر ہائوس پر احتجاج کریں گے، جب تک ہمارا مسئلہ حل نہیں کیا جاتا، ہمارا احتجاج جاری رہے گا،گورنر سندھ نے اعلان کر رکھا ہے کہ کوئی بھی مسئلہ ہو وہ اسے حل کرائیں گے۔

شرجیل گوپلانی نے کہا کہ ہم نے کے الیکٹرک کے ڈائریکٹر سے ملاقات بھی کی ہے اور انہیں بدھ تک کا وقت دیا ہے کہ ٹمبر مارکیٹ سے لوڈ شیڈنگ ختم کی جائے۔ اگر ایسا نہیں ہوا تو ہم احتجاج کریں گے اور گورنر ہائوس پر دھرنا دیں گے، گورنر نے مسائل کے حل کے لیے جو گھنٹی لگائی ہے، ہم سب وہاں پہنچ کر اسے بجائیں گے اور اگر انہوں نے میزبانی کی تو ان کے مہمان بنیں گے ورنہ وہاں دھرنا دیں گے، اس وقت تک کہ جب تک ہمارا مسئلہ حل نہیں ہوجاتا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نیپرا سے بھی درخواست کریں گے کہ کراچی میں کے الیکٹرک کی من مانیاں ختم کی جائیں اور شہر کو نئی ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے حوالے کیا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں: