بانی ایم کیو ایم کے بیان کے بعد ریاست کو ایکشن لینا چاہیے، صحافی انیس فاروقی

مہاجر سیاست کیلیے نرم گوشی رکھنے والے کینیڈا میں مقیم صحافی انیس فاروقی نے بانی ایم کیو ایم کے بیان کے بعد ایکشن کا مطالبہ کردیا۔

بانی ایم کیو ایم کے حالیہ ٹویٹ پر سخت ردعمل دیتے ہوئے انیس فاروقی نے سوال کیا کہ یہ سب آپکو کون لکھ کر دیتا ہے، آپ اپنے خود کے ورکرز اور بچے کچے پیروکاروں کو کو کیسے روپوشی میں چھپے ہوئے لوگ کہہ سکتے ہیں؟

جنہیں آپ آج دہشت گرد کہہ رہے ہیں وہ کل تک گمنام سپاہی تھے، کائنات فاروق

انہوں نے بانی ایم کیو ایم کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ یہ تو اس بات کا کھلم کھلا اعتراف ہے کہ آپ شہر بھر میں موجود سلیپر سیلز کے ساتھ مافیا کی طرز کا ایک گینگ چلا رہے ہیں اور آپ ان چھپے ہوئے دہشت گردوں کا پردہ فاش ہونے سے خوفزدہ ہیں۔

انیس فاروقی نے سوال کیا کہ ‘ آپ سمجھتے ہیں کہ ان حرکتوں کے بعد مرکزی دھارے کی کوئی سیاسی جماعت آپ کے کلٹ کو اپنے ساتھ شامل کرے گی’؟

اپنے ٹویٹ کے آخر میں انیس فاروقی نے طنز کرتے ہوئے لکھا کہ ویسے ڈان کو پکڑنا اب بہت آسان ہو گیاہے!!

انیس فاروقی نے مزید لکھا کہ آپ کے “خفیہ جگہوں” کے استعمال سے ظاہر ہوتا ہے کہ سچائی آخرکار سامنے آگئی اور یہ ریاست کے لیے یقینی طور پر پریشانی کا باعث ہے جس پر ریاست کو ایکشن لینا چاہیے۔

واضح رہے کہ انیس فاروقی کا شمار ان صحافیوں میں ہوتا ہے جو 2016 کے بعد بانی ایم کیو ایم کی حمایت کرتے نظر آتے تھے، اس کے علاوہ وہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور پی ٹی ایم سمیت دیگر جماعتوں کیلیے بھی صحافی کی حیثیت سے آواز اٹھاتے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں: