لندن:برطانیہ کے بادشاہ چارلس سوم کو تاریخی کنگ ایڈورڈ تاج پہنا دیا گیا۔برطانیہ کےبادشاہ چارلس سوم اور ان کی اہلیہ ملکہ کنسورٹ کمیلا کی تاج پوشی کی تقریب ویسٹ منسٹر ایبے میں ہوئی۔ تقریب میں دولت مشترکہ کے رکن ملکوں سمیت دنیا کے100 سے زائد سربراہان اوردنیا بھر سے2200 مہمان تقریب میں شریک ہوئے۔
[gallery ids=”35989
وزیراعظم شہبازشریف نے پاکستان کی نمائندگی کی ۔ امریکی خاتون اول جِل بائیڈن،شہزادہ ولیم، انکی اہلیہ کیٹ مڈلٹن ، شہزادہ ہیری،پرنس اینڈریو، پرنس ایڈورڈ، پرنسس یوجین، پرنسس این، موجودہ اور سابق برطانوی وزرائےاعظم بھی تقریب میں شریک ہوئے۔ وزیراعظم رشی سونک نے بادشاہ کو خوش آمدید کیا اور تقریب کا باقاعدہ آغاز کرایا۔بادشاہ چارلس سے آرچ بشپ آف کینٹربری نے حلف لیا جبکہ بادشاہ چارلس نے حلفنامے پر دستخط کردیے ۔
برطانیہ کے بادشاہ چارلس سوم اور ملکہ کمیلا کوآرچ بشپ آف کینٹربری نے تاریخی تاج پہنایا۔ شاہ چارلس 14 ویں صدی میں تیار کردہ سینٹ ایڈورڈ چیئر پر بیٹھتے ہوئے 360 سالہ پرانا کنگ ایڈورڈ کا تاج اپنے سر پر رکھنے والے سب سےمعمر برطانوی بادشاہ بن گئے،شاہ چارلس کنگ ایڈورڈ تاج پہننے والے ساتویں شاہی سربراہ ہیں، 1066 سے شروع ہونے والے اس سلسلے میں شاہ چارلس چالیسویں شاہی حکمران ہیں جن کی تاج پوشی ویسٹ منسٹر ایبے میں ہو ئی، بعد ازں مختلف رسومات جاری رہیں اور شاہ چارلس سوم کو آرملز (بریسلٹ) پیش کیا گیا۔بادشاہ چارلس کے بیٹے شہزادہ ولیم کو پرنس آف ویلز کا اعزاز عطا کردیا گیا۔
شاہی جوڑی بکنگھم پیلس سے شاہی بگھی پر سوار ہوکر ویسٹ منسٹر ایبے پہنچی، بکھنگم پیلس سے ویسٹ منسٹر تک لندن کی سڑکوں پر ہزاروں لوگ بادشاہ کے استقبال کیلئے موجود تھے، لندن کی سڑکوں اور شاہراہوں پر ہزاروں لوگوں نے سکرینز پر تاج پوشی کی تقریب دیکھی،شاہی گارڈز کی جانب سے شاہ چارلس سوم کو سلامی دی گئی، پوری تقریب کو آپریشن گولڈن اورب کا نام دیاگیا ،19 ہزار پولیس اہلکاروں نے سکیورٹی کے فرائض سرانجام دیئے،تقریب پرتقریباً 100 ملین پاؤنڈ خرچ آیا۔
تاج پوشی کے بعد شاہ چارلس اور ملکہ کمیلا 4 ٹن سونے کی بنی ہوئی سٹیٹ کوچ میں روانہ ہوئے جو جارج سوم کیلئے بنائی گئی تھی، وہ 39 ممالک کے 4 ہزار فوجی اہلکاروں کے ایک میل طویل جلوس میں واپس بکنگھم پیلس پہنچے۔
تاج پوشی کا جشن آج بھی ملک بھر میں پارٹیوں اور ونڈسر کیسل میں ایک کنسرٹ کی صورت میں جاری رہے گا۔