اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ عمران خان کی گرفتاری کے قانونی ہونے کا معاملہ ڈی جی آئی ایس پی آر کو طے نہیں کرنا۔ڈی جی آئی ایس پی آر کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان کی گرفتاری کے بعد جو واقعات رونما ہوئے اُس پر آئی ایس پی آر کو حقیقی جائزہ لینا چاہیے اور انہیں سمجھنے کی ضرورت ہے کہ خوفناک کھیل کھیلا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام اور فوج کو ایک دوسرے کے خلاف کھڑا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، آئی ایس پی آرکے بیان کے بعد حکومت نے عمران خان کو گرفتارکیا۔
فواد چوہدری نے کہا کہ پی ٹی آئی کا ووٹر غریب اور اپرمڈل کلاس ہے، فوج متوسط طبقے کا سب سے منظم گروپ ہے، پی ٹی آئی جن طبقات کی نمائندگی کرتی ہے فوج اُن میں سے ایک ہے، پی ٹی آئی اور فوج کو آپس میں لڑانے کی کوشش عوام اور ملک کیخلاف سازش ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی گرفتاری غیر قانونی اور غیرآئینی ہے، عمران خان نے جنرل فیصل نصیر کا نام پہلی بارنہیں لیا، قتل کی کوشش کے بعد عمران خان کئی بار نام لے چکے ہیں، جس کے بعد انہیں تحقیقات کر کے مطمئن کیا جانا چاہیے تھا مگر ایسا نہیں ہوا۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ تحریک انصاف 22کروڑ لوگوں کی نمائندگی کرتی ہے،جن میں بیشمار لوگ جذباتی ہوں گے، جب ساری سنیئر قیادت کو گرفتارکرکے جیلوں میں ڈال دیاجائے گا توپھر کس کو موقع دیں گے، پی ٹی آئی قیادت نے گزشتہ روز ہونیوالے واقعات کی مذمت کی اور پرامن احتجاج کی کال دی۔
اُن کا کہنا تھا کہ عمران خان نے کہا ملک بھی ہمارا ہے اور فوج بھی ہماری ہے، عمران خان نے عوام کو فوج کیخلاف نہیں اکسایا۔