کراچی: شیعہ علماء نے لاپتہ نوجوانوں کی عدم بازیابی پر جمعہ 6 اکتوبر سے جیل بھرو تحریک شروع کرنے کا اعلان کردیا۔
شیعہ مذہبی اسکالر علامہ حسن ظفر نقوی کا کہنا ہے کہ ہم نے بارہا ریاست اور اداروں کے سامنے لاپتہ افراد کا معاملہ اٹھایا جس پر ہر بار اسے حل کرنے کی یقین دہانی کروائی گئی مگر نوجوان دو سال سے لاپتہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم اپنے لوگوں کو امن کی تاکیدیں کرتے کرتے تھک گئے، عاشورہ پر ہمیں یہ معاملہ اٹھانے کے لیے منع کیا گیا تو ہم خاموش رہے مگر اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔
حسن ظفر نقویٰ کا کہنا ہے کہ لاپتہ افراد کے اہل خانہ ذہنی مریض بن چکے ہیں، ایک نوجوان کی بیوی کو اداروں کے لوگوں نے بولا کہ اپنے شوہر کو ایدھی، چھیپا اور سرکاری اسپتالوں کے مردہ خانوں میں تلاش کرو، تین بچوں کی ماں ماری ماری پھری اور اب وہ پاگل ہوچکی ہے۔
مذہبی اسکالر نے اداروں سے مطالبہ کیا کہ جمعے کو کھارادر میں سب سے پہلے میں گرفتاری پیش کروں گا، آپ مجھے لاپتہ نوجوانوں کے ساتھ زندان میں ڈال دیجئے گا تاکہ مجھے اپنے بچوں کا معلوم ہو۔
حسن ظفر کے مطابق شیعہ برادری کے 100 سے زائد نوجوان گزشتہ دو برسوں کے درمیان لاپتہ کردیے گئے۔