متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے صدارتی الیکشن میں اتحادی جماعتوں کے مشترکہ امیدوار آصف زرداری کو ووٹ دینے کی حمایت کردی۔
تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کو آصف زرداری کو ووٹ دینے کے حوالے سے وزیراعظم شہباز شریف نے قائل کرنے کیلیے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے درخواست کی کہ ایم کیو ایم صدارتی الیکشن میں آصف زرداری کو ووٹ دے۔
ایم کیو ایم وفد کی سربراہی خالد مقبول صدیقی کررہے تھے جبکہ دیگر اراکین میں مصطفیٰ کمال اور فاروق ستار، عبد الحفیظ ایڈوکیٹ بھی شامل تھے۔
بعد ازاں ایم کیو ایم وفد سے پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنماؤں نے ملاقات کی اور صدارتی الیکشن میں آصف زرداری کو ووٹ دینے کی درخواست کی۔
پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم قیادت کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں متحدہ قائدین نے آصف علی زرداری کو ووٹ دینے کی حامی بھرلی۔
واضح رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان نے عام انتخابات میں پاکستان پیپلزپارٹی کی 15 سالہ حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے متعدد بار الزام عائد کیا تھا کہ سندھ کو ملنے والا ہزاروں ارب کا بجٹ پی پی قیادت کرپشن کر کے ہڑپ کرگئی ہے۔ ایم کیو ایم کا دعویٰ تھا کہ سندھ میں کرپشن کی وجہ سے پیپلزپارٹی پورے صوبے میں ایک ماڈل ضلع نہیں بناسکی۔
ایم کیو ایم کے سینئر ڈپٹی کنونیئر مصطفیٰ کمال نے اس حوالے سے پیپلزپارٹی پر سنگین الزامات بھی عائد کیے تھے اور یہ بھی متعدد بار دعویٰ کیا تھا کہ ایم کیو ایم لندن اور پیپلزپارٹی کا گٹھ جوڑ ہے، دونوں مل کر ایم کیو ایم پاکستان کا راستہ روکنے کی سازش کررہے ہیں۔
یاد رہے کہ اگلے صدر کیلیے چاروں صوبائی اسمبلیوں اور پارلیمنٹ میں ووٹنگ 9 مارچ کو ہوگی، مسلم لیگ ن، پیپلزپارٹی، ایم کیو ایم، استحکام پاکستان، باپ، مسلم لیگ ق اور اے این پی نے آصف زرداری کی حمایت کا اعلان کیا ہے جبکہ سنی اتحاد کونسل نے محمود اچکزئی کو امیدوار بنایا ہے جنہیں صرف آزاد اراکین کی حمایت حاصل ہے۔
جمعیت علما اسلام کی جانب سے کسی بھی امیدوار یا صدارتی الیکشن میں حصہ نہ لینے کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ بلوچستان عوامی پارٹی بھی صدارتی الیکشن میں حصہ نہ لینے کا اعلان کرچکی ہے۔