عامر لیاقت نے تحریک انصاف میں کس شرط پر شمولیت کی

کراچی: ٹی وی اسکرین پر نظر آنے والے معروف اینکر ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے دوبارہ سیاسی سفر شروع کرنے کے لیے تحریک انصاف میں شمولیت کا فیصلہ کیا تو پی ٹی آئی کارکنان عمران خان کے سامنے ڈٹ گئے۔

چئیرمین تحریک انصاف دو روزہ عوامی رابطہ مہم کے سلسلے میں کراچی میں موجود ہیں انہوں نے گزشتہ روز شہر کے مختلف علاقوں میں لگائے جانے والے رکنیت سازی کیمپ کا طوفانی دورہ کیا اور خطاب بھی کیا۔

عمران خان کراچی پہنچنے کے بعد ڈیفنس میں واقع تحریک انصاف کے سینئر رہنماء کے گھر پہنچے، عامر لیاقت حسین اور کپتان کی ملاقات اور پریس کانفرنس کا شیڈول ترتیب دیا گیا تاہم آخری موقع پر میڈیا بریفننگ کو منسوخ کرنا پڑ گیا۔

ذرائع کو ملنے والی اطلاع کہ مطابق عامر لیاقت حسین جب عمران خان سے ملنے ڈیفنس پہنچے تو پہلے ہی وہاں پر پی ٹی آئی کارکنان موجود تھے جنہوں نے اینکر پرسن کو دیکھ کر مغلظات بکیں اور مخالفت میں شدید نعرے بازی کی۔

دونوں شخصیات کی ملاقات جاری تھی کہ دیگر علاقوں سے بھی کارکنان ڈیفنس پہنچے جس کے بعد شدید نعرے بازی شروع ہوئی تاہم کپتان نے اس کی کوئی پرواہ نہیں کی، عامر لیاقت نے تحریک انصاف میں شمولیت کی شرط عمران خان کو بتائی۔

ملاقات ختم ہوئی تو عامر لیاقت شمولیت کا اعلان کرنے کے لیے عمران خان کے ساتھ باہر آئے جنہیں دیکھتے ہی کارکنان نے نامنظور ، نامنظور کے نعرے لگانے شروع کردیے اور یہ سلسلہ جب تک جاری رہا کہ عامر لیاقت وہاں سے چلے نہ گئے۔

ذرائع نیوز کے نمائندے کے مطابق پریس کانفرنس سے قبل عمران خان اور پی ٹی آئی رہنماؤں نے کارکنان کو خاموش کروانے اور کنٹرول کرنے کی کوشش کی مگر انہیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، ایک وقت میں ایسی صورتحال بھی پیش آئی کہ کارکنان مقامی قیادت پر شدید غصہ کرنے لگے اور بدمزگی شدید حد تک بڑھ گئی جس کے بعد ہاتھا پائی کا خدشہ تھا۔

عمران خان نے تمام صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے پریس کانفرنس مؤخر کی اور کارکنان سے ناراض ہوکر واپس رہنماء کے گھر چلے گئے،

ملاقات میں موجود تیسرے شخص نے ذرائع نمائندے کو اس بات کی تصدیق کی کہ عامر لیاقت الیکشن ٹکٹ دینے کی شرط پر پی ٹی آئی کا حصہ بن رہے ہیں، دوسری جانب عمران اسماعیل نے اس دعویٰ کی تردید کردی۔

بعد ازاں عامر لیاقت نے آج پی ٹی آئی قیادت سے ملاقات کی اور تحریک انصاف کا حصہ بننے کا باقاعدہ اعلان کیا.

اُن کا کہنا تھا کہ میں تحریک انصاف میں بہت پہلے شامل ہوچکا تھا اعلان اب کیا ہے۔

میرا آخری مقام پی ٹی ائی ہے۔۔

دیر سے کئے جانے والے فیصلے اچھے ہوتے ہیں

خان صاحب پاکستان کے لئے کام کررہے ہیں۔

مجھے فخر ہے کہ میں ایسے شخص کے ساتھ بیٹھا ہوں جسکا دامن صاف ہے۔

جس طرف پی ٹی آئی مقبول ہورہی ہے کراچی میں، انشااللہ پی ٹی آئی انتخابات میں کلین سوئپ کرے گی

اپنا تبصرہ بھیجیں: