محکمہ ٹریڈ لائسنس کرپشن کے گڑھ

The Trade License Department is a hotbed of corruption

شہر قائدبلدیاتی اداروں کے محکمہ ٹریڈ لائسنس میں اقربا پروری سمیت کرپشن نے بلدیاتی اداروں کو کھڈے لائن لگانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے ہے موجودہ ٹائون کے نظام کو کھبی خوشی کھبی غم کی عکاسی کہا جائے تو غلط نہیں ہوگا ان ٹائون میونسپل کارپویشنز (ٹی ایم سیز) سے سب سے زیادہ فائدہ میونسپل کمشنرز کو حاصل ہورہے ہیں

جو منتخب نمائندوں کے ساتھ کھبی اچھا اور کھبی برا سلوک کرنے میں اپنا ثانی نہیں رکھتے ہیں ٹی ایم سیز میں ہرٹائونز میں میونسپل کمشنرز نے کمائوپوت ایسے افسران تعینات کروارکھے ہیں جو ہرلمحہ جی سر کہنے میں اپنا کردار ادا کررہے ہیں اور بلاشبہ (جی سر) میں کچھ تو کشش ہوگی جوانکے بینک اکائوٹنس میں جمع ہورہی ہے محکمہ ٹریڈ لائنس کے حوالے سے یہ سامنے آیا ہے کہ اس محکمے میں ریکوری کے معاملات اتنے اچھے نہیں جسکا نقصان براہ راست ٹائونز کو پہونچ رہا ہے

 

جبکہ کچھ ٹائونز میں تو طاقت کے بے وجہ استعمال سے تو بلدیاتی نظام میں بگاڑ پیدا ہورہاہے موجودہ نظام میں بلاشبہ گلبرگ ٹائون نے نامسائدحالات میں انہتائی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے گلبرگ ٹائون کے اعلیٰ نمائندے اسکو ٹیم ورک کا نتیجہ قرار دیتے ہیں

 

موجوہ صورتحال میں ریونیودینے والے محکموں میں محکمہ ٹریڈ لائنس ایک اہم محکمہ ہے جس کا کام اپنی تعین کردہ حدود میں موجودہ مارکٹس وشاپز کو چالان دیکر ریونیو حاصل کرکے اپنے ٹائونز کو مالی طور پر مضبوط کرنا ہوتاہے لیکن تاحال ایسا ہوتا دکھائی نہیں دے رہا ہے محکمہ ٹریڈ لائسنس میں ٹائونز کو مضبوط بنانے کے بجائے خود کو مضبوط بنانے میں لگے ہوئے ہیں ریونیو دینے کی بدترین صورتحال کا اس سے زیادہ اور کیا ثبوت ہوگا ہے کہ کچھ ٹائونز میں تنخواہوں وپنشز کے مسائل نے سر اٹھارکھا ہے