وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے بجٹ پیش تو کردیا گیا لیکن تاحال پورے پاکستان میں اس وقت پراپرٹی کی خرید وفروخت کے معاملات حکومتی ارباب اختیار کی ناقص حکمت عملی کی وجہ سے بدترین صورتحال کا شکار ہیں۔
پراپرٹی کی موٹیشن اور رجسٹری کاعمل نظر ثانی شدہ ریٹ کے نوٹیفیکیشن نہ ہونے کی وجہ سے تعطل کا شکار ہوگیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ کے بجٹ کی منظوری کے بعد تاحال سب رجسٹرار کو پراپرٹی کی منتقلی سمیت دیگر کاموں کیلئے نظر ثانی شدہ ریٹ موصول نہیں ہوئے ہیں جس سے پراپرٹی کی دستاویزات کو مکمل کرنے سمیت منتقل کرنے میں شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
پراپرٹی کے حوالے سے شہری سب رجسٹرار آفس سے رجوع کر رہے ہیں تو انہیں یہ کہہ کر ٹہلایا جا رہا ہے کہ حکومت سندھ نے مالی سال 2024-25 ء کے بجٹ میں پراپرٹی کے ریٹ ریوائز کئے ہیں جس کا تاحال انہیں نوٹیفیکیشن موصول نہیں ہوا ہے، جیسے ہی نظر ثانی شدہ ریٹس انہیں موصول ہو جائیں گے وہ پراپرٹی کے حوالے سے کام کا آغاز کر دینگے اس طرح فی الوقت پراپرٹی کی منتقلی سمیت دیگر کام ٹھپ ہو چکے ہیں اور شہری ذہنی اذیت کا شکار دکھائی دے رہے ہیں۔
شہریوں نے وزیراعظم پاکستان، وفاقی وزیر خزانہ ،وزیراعلیٰ سندھ، میئرکراچی سمیت دیگر متعلقہ اداروں کے سربراہان سے مطالبہ کیا ہے کہ جلد ازجلد پراپرٹی نظر ثانی ریٹس کا شیڈول سب رجسٹرار کو فراہم کیا جائے جس سے نہ صرف شہری پریشان ہیں بلکہ صوبائی خزانے کو بھی نقصان پہنچ رہا ہے۔