سوشل میڈیا صارفین نے جنگی بربریت اور اپنے ہم مذہب مظلوموں کا ساتھ دینے کیلیے ایک نئی مہم کا آغاز کیا جسے بہت تیزی سے ملک بھر میں پذیرائی مل رہی ہے اور بیرون ملک میں مقیم پاکستانی بھی اس مہم پر عمل کرتے نظر آرہے ہیں۔
اکتوبر کے بعد سے شروع ہونے والی بربریت کے بعد جہاں ظالموں کی حمایت کرنے والی کمپنیوں کا بائیکاٹ کیا گیا وہیں اب انٹرنیٹ صارفین نے اس سے مختلف مگر دلچسپ ڈیجیٹل مہم شروع کی ہے۔
اس مہم میں کسی کی مخالفت نہیں البتہ مقامی سطح پر بنائی جانے والی پاکستانی مصنوعات و اشیا خریدنے اور اس کے استعمال کا شعور پھیلایا جارہا ہے۔
اگر ہم فلسطین کی زیادہ مدد نہیں کر سکتے تو اتنی ضرور کر سکتے ہیں کہ پاکستانی پروڈکٹس کو استعمال کریں اور فلسطین کے پروڈکٹس کو بائیکاٹ کریں جو اج فلسطین کے لوگوں کو مشکلات درپیش آرہی ہے وہ ہم خواب میں بھی نہیں سوچ سکتے۔۔#SupportNationalBrands pic.twitter.com/5fAaYZP6BP
— Sunaina (@foodiegiirl) June 27, 2024
سوشل میڈیا پر اس مہم میں حصہ لینے والے بیشتر انفلوئنسرز ہیں اور اُن کے فالوورز کی تعداد ہزاروں میں بھی ہے۔ ان میں سے ایک فالورنے کہا کہ ’ٹھیک ہے اگر پاکستانی مصنوعات کا معیار وہ نہیں مگر ہم وقت کے ساتھ اس کو بہتر کرواسکتے ہیں مگر اپنے ہم مذہب بچوں، بہنوں، ماؤں بیٹیوں کا لہو بہنے کی وجہ نہیں بن سکتے‘۔
غزہ میں مسلمانوں کی نسل کشی ہورہی ہے اور ہم آج بھی انکی مصنوعات چھوڑنے کو تیار نہیں اگر اب سے ہم انکی مصنوعات کا بائیکاٹ کرکے اپنی پاکستانی پراڈکٹ خریدنا شروع کرتے تو ملکی معیشت بھی بہتر ہوگی اور ہمارا ایمان بھی #SupportNationalBrands pic.twitter.com/CTX4rLqfjQ
— •|ᴍᴀꜱʜᴀ|• (@MashaNoor0) June 28, 2024
’اس کی ایک مثال سافٹ ڈرنک ہے، جس کی متبادل پروڈکٹ پاکستان میں متعارف ہوچکی ہے تاہم بجٹ اور وسائل نہ ہونے کی وجہ سے فی الحال کوالٹی وہ نہیں مگر وقت کے ساتھ یہ بہتر ہورہی ہے اور ہم قیمت پر بھی کمپنیوں کو قائل کرسکتے ہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ سب سے بڑھ کر اس کا فائدہ ملکی معیشت کو ہوگا جس سے مقامی نوجوانوں کو روزگار کا موقع مل سکے گا اور قومی خزانے کو فائدہ ہوگا، اسے آسان الفاظ میں سمجھیں کہ آپ اپنے ہی ہم وطن و ہم مذہب کو فائدہ دے رہے ہیں اور سب سے بڑھ کر کسی قسم کے ظلم اور ظالم کے سہولت کار نہیں بن رہے۔
Every purchase is a vote for justice or oppression Let’s reject those that support violence in Gaza and #SupportNationalBrands pic.twitter.com/0gta6SuNok
— zarnab Fatima (@itszarnabftma) June 28, 2024
اس مہم میں حصہ لینے کیلیے کیا کرنا ہوگا؟
سوشل میڈیا پر شروع ہونے والی مہم میں تمام صارفین اور عام لوگ بھی حصہ لے سکتے ہیں اور اُس کے لیے انہیں کرنا کچھ نہیں بس یہ کرنا ہوگا کہ وہ اگر ڈیجیٹل مہم کا حصہ بنتے ہیں تو SupportNationalBrands# کا ہیش ٹیگ استعمال کریں اور اگر انٹرنیٹ دستیاب نہیں تو عملی اقدام کرتے ہوئے مقامی سطح پر تیار کی گئی مصنوعات خریدیں۔
اگر صرف ڈیجیٹل مہم کی بات کی جائے تو اس میں 22 لاکھ 78 ہزار لوگ شامل ہوئے جبکہ سوشل میڈٰیا بالخصوص ایکس پر 9 ہزار 761 اکاؤنٹس باقاعدگی کے ساتھ اس مہم کو چلا رہے ہیں اور شہریوں میں شعور اجاگر کررہے ہیں۔
اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ ہماری اخلاقی اور انسانی ذمہ داری ہے۔ ہم اپنی قومی مصنوعات کو فروغ دےکر نہ صرف اپنی معیشت کومستحکم کریں گےبلکہ فلسطینی بھائیوں کے ساتھ بھی یکجہتی کااظہار کریں گے۔ آئیے اپنے ضمیر کی آوازسنیں اور دشمنوں کو مالی طور پرنقصان پہنچائیں۔#SupportNationalBrands pic.twitter.com/2Tg6hIGSaK
— Saarah Ellie (@AquariusSaarah) June 28, 2024
کیا آپ اس مہم کا حصہ بننا چاہیں گے؟