مقامی مصنوعات کے فروغ کیلیے بھرپور ڈیجیٹل مہم

سوشل میڈیا صارفین نے جنگی بربریت اور اپنے ہم مذہب مظلوموں کا ساتھ دینے کیلیے ایک نئی مہم کا آغاز کیا جسے بہت تیزی سے ملک بھر میں پذیرائی مل رہی ہے اور بیرون ملک میں مقیم پاکستانی بھی اس مہم پر عمل کرتے نظر آرہے ہیں۔

اکتوبر کے بعد سے شروع ہونے والی بربریت کے بعد جہاں ظالموں کی حمایت کرنے والی کمپنیوں کا بائیکاٹ کیا گیا وہیں اب انٹرنیٹ صارفین نے اس سے مختلف مگر دلچسپ ڈیجیٹل مہم شروع کی ہے۔

اس مہم میں کسی کی مخالفت نہیں البتہ مقامی سطح پر بنائی جانے والی پاکستانی مصنوعات و اشیا خریدنے اور اس کے استعمال کا شعور پھیلایا جارہا ہے۔

سوشل میڈیا پر اس مہم میں حصہ لینے والے بیشتر انفلوئنسرز ہیں اور اُن کے فالوورز کی تعداد ہزاروں میں بھی ہے۔ ان میں سے ایک فالورنے کہا کہ ’ٹھیک ہے اگر پاکستانی مصنوعات کا معیار وہ نہیں مگر ہم وقت کے ساتھ اس کو بہتر کرواسکتے ہیں مگر اپنے ہم مذہب بچوں، بہنوں، ماؤں بیٹیوں کا لہو بہنے کی وجہ نہیں بن سکتے‘۔

’اس کی ایک مثال سافٹ ڈرنک ہے، جس کی متبادل پروڈکٹ پاکستان میں متعارف ہوچکی ہے تاہم بجٹ اور وسائل نہ ہونے کی وجہ سے فی الحال کوالٹی وہ نہیں مگر وقت کے ساتھ یہ بہتر ہورہی ہے اور ہم قیمت پر بھی کمپنیوں کو قائل کرسکتے ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ سب سے بڑھ کر اس کا فائدہ ملکی معیشت کو ہوگا جس سے مقامی نوجوانوں کو روزگار کا موقع مل سکے گا اور قومی خزانے کو فائدہ ہوگا، اسے آسان الفاظ میں سمجھیں کہ آپ اپنے ہی ہم وطن و ہم مذہب کو فائدہ دے رہے ہیں اور سب سے بڑھ کر کسی قسم کے ظلم اور ظالم کے سہولت کار نہیں بن رہے۔

اس مہم میں حصہ لینے کیلیے کیا کرنا ہوگا؟

سوشل میڈیا پر شروع ہونے والی مہم میں تمام صارفین اور عام لوگ بھی حصہ لے سکتے ہیں اور اُس کے لیے انہیں کرنا کچھ نہیں بس یہ کرنا ہوگا کہ وہ اگر ڈیجیٹل مہم کا حصہ بنتے ہیں تو SupportNationalBrands# کا ہیش ٹیگ استعمال کریں اور اگر انٹرنیٹ دستیاب نہیں تو عملی اقدام کرتے ہوئے مقامی سطح پر تیار کی گئی مصنوعات خریدیں۔

اگر صرف ڈیجیٹل مہم کی بات کی جائے تو اس میں 22 لاکھ 78 ہزار لوگ شامل ہوئے جبکہ سوشل میڈٰیا بالخصوص ایکس پر 9 ہزار 761 اکاؤنٹس باقاعدگی کے ساتھ اس مہم کو چلا رہے ہیں اور شہریوں میں شعور اجاگر کررہے ہیں۔

 

کیا آپ اس مہم کا حصہ بننا چاہیں گے؟

خبروں سے باخبر رہنے کیلیے ذرائع کے واٹس ایپ گروپ کا حصہ بننے کیلیے لفظ لنک پر کلک کریں