وسیم اکرم کی اہلیہ کو یہ کہہ کر بھارت نے مفت علاج فراہم کیا کہ وہ ایک کرکٹ ہیرو کی بیوی تھی۔
مہدی حسن کو بھارت نے مفت علاج کی پیش کش کی لیکن مہدی حسن نے یہ کہہ معذرت کر لی کہ مجھے علاج کیلئے واپس بھارت جاتے ہوئے شرم آتی ہے۔
اس کے علاوہ کئی مثالیں ہیں جب پاکستان کے ہیروز کو بھارت نے مفت علاج فراہم کیا۔
تازہ ترین مثال 92 ورلڈ کے ہیرو منصور احمد کی ہے جسے ممبئی اور چنائی کے دو ہسپتالوں نے مفت علاج کی پیشکش کر دی ہے۔ امید ہے وہ جلد ہی بھارت پہنچ جائیں گے۔ گزشتہ کئی ماہ سے وہ حکومت پاکستان اور عوام سے علاج کیلئے مدد کی بھیک مانگ رہے تھے۔ اس سے قبل حنیف محمد بھی مدد مانگتے مانگتے موت کی آغوش میں پہنچ گئے۔
اس ملک کے چوروں, ڈکیتوں اور رہزنوں کو کھانسی بھی ہو جائے تو اس کا علاج برطانیہ میں ہوتا ہے۔ لیکن دنیا کے کونے کونے میں سبز ہلالی پرچم لہرانے والے ایڑیاں رگڑ رگڑ کر مر جاتے ہیں لیکن کسی کی کان پر جوں نہیں رینگتی۔
حکومت پر تو لعنت بھیجیں ۔ عوام کو دیکھ لیں۔ اپنے سیاسی قائدین کو سونے کے تاج اور بلے دینے والوں کو بھی منصور احمد کی فریاد نہیں سنائی دی۔
اس کے باوجود اگر ان ہیروز میں سے کوئی بھارت کی تعریف کر دے تو ہماری حب البرتنی جاگ جاتی ہے اور اسے فی الفور غدار قرار دیتے ہیں۔
لیکن اپنے گریبان میں جھانکنے کی کوشش نہیں کرتے۔
حافظ محمد سعید ہاشمی لندن