کراچی کے علاقے ناظم آباد میں واقع کے ایم سی کے ماتحت سرکاری اسپتال عباسی شہید کے ڈاکٹرز نے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف احتجاج کیا۔
ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور میئر کراچی کے سامنے اپنے تین مطالبات پیش کیے۔
نوجوان ڈاکٹرز نے بتایا کہ انہیں گزشتہ چار ماہ سے تنخواوہیں ادا نہیں کی گئیں، مہنگائی کے اس دور میں گزارا مشکل ہے۔
کے ایم سی کونسل کے باہر جمع ہونے والے ڈاکٹرز نے پرامن احتجاج کیا جبکہ اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری بھی وہاں موجود رہی۔
ایک خاتون ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ “ہمارے بھی بچے ہیں، جنہیں بھوک لگتی ہے اور انہیں تعلیم کی بھی ضرورت ہے، تنخواہیں ادا نہیں کرنی تو نئی بھرتیاں کیوں کی جارہی ہیں”۔
ذرائع نمائندے نے مظاہرین سے بات چیت کی تو معلوم ہوا احتجاجی ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو ایم کیو ایم نے خود ہی بھرتی کروایا تھا۔
مظاہرین کے تین مطالبات یہ ہیں کہ
ہمیں چار ماہ کی تنخواہیں ادا کی جائیں
نیا آفر لیٹر اضافی تنخواہ کے ساتھ دیا جائے
تنخواہیں ہر ماہ بغیر احتجاج کے ہی ادا کی جائیں
ڈاکٹر اور پیرا میڈیکل اسٹاف نے او پی ڈی کا بائیکاٹ کیا جس کی وجہ سے عباسی شہید اسپتال آنے والے مریضوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
ڈاکٹرز کے احتجاج کے باعث ایم اے جناح روڈ پر ٹریفک کی روانی متاثر رہی اور گاڑیوں کو متبادل راستوں کی طرف موڑا گیا۔ مظاہرین نے کے ایم سی حکام کو اپنی یادداشت پیش کردی۔