کراچی، تفتیشی اداروں نے ایم کیو ایم لندن کے رہنما سلیم بلجیم گروپ کے کارندوں کو بے نقاب کردیا ، متحدہ پاکستان کے احتجاج میں بم دھماکے اور رہنما امین الحق کو قتل کرنے کی سازش سامنے آگئی۔
کراچی: تفتیشی اداروں نے دعویٰ کیا ہے کہ سلیم بیلجیئم گروپ کے کارندوں نے دورانِ حراست انکشاف کیا کہ انہیں امین الحق کے قتل اور ایم کیو ایم پاکستان کے جلسے میں بم دھماکا کرنے کی ہدایت کی گئی تھی جس کے لیے سندھی اور بلوچ قوم پرست جماعتوں نے اسلحہ فراہم کیا۔
تفتیشی اداروں کو متحدہ پاکستان کے احتجاج میں بم دھماکے اور رہنما امین الحق کو قتل کرنے کی سازش کا بھی پتہ چل گیا۔ ذرائع متحدہ لندن کے مبینہ ٹارگٹ کلرز کو ملک دشمن قوم پرست جماعتوں کی جانب سے بم فراہم کیے گئے جن کی تحقیقات جاری ہیں۔
تفتیشی حکام کا کہنا تھا کہ 2 ریموٹ کنٹرول بموں میں سے ایک گلستان جوہر ایم کیو ایم کے محفل میلاد میں استعمال کیا گیا جبکہ دوسرے کو پریس کلب کے باہر متحدہ احتجاج میں دھماکے کی صورت استعمال ہونا تھا۔
https://zaraye.com/karachi-5-mqm-lodon-workers-arrest/
انہوں نے بتایا کہ متحدہ کے گرفتار ملزمان کو بم کس نے فراہم کیے اس حوالے سے جیل میں پہلے سے قید کارکنان سے بھی تفتیش کی جارہی ہے۔ تفتیشی حکام نے انکشاف کیا کہ ملزمان نے مختلف کوڈز رکھے ہوئے تھے جیسے رینجرز کے لئے بڑے ماموں کا کوڈ ورڈ استعمال کیا جاتا تھا۔
علاوہ ازیں یہ انکشاف بھی سامنے آیا جس روز ایم کیو ایم پاکستان کے رکن قومی اسمبلی امین الحق کو قتل کرنا تھا اُسی روز جس شخص (رضا سولجر) کو سپاری دی گئی تھی وہ گرفتار ہوگیا اور سازش ناکام ہوئی۔
سلیم بلیجیئم کے ماتحت چلنے والی مبینہ ٹارگٹ کلرز کی ٹیم نے آپس میں فوجی رینکس کے کوڈ ورڈ بنا رکھے تھے۔ سلیم بیلجیم کمانڈر ان چیف،آصف پاشا میجر اور قاضی انیس کا کوڈ کیپٹن تھا جبکہ اس گروپ کو کراچی میں سندھی اور بلوچ قوم پرستوں کی معاونت حاصل رہی۔
سلیم بیلجیئم برطانوی نمبر 00447424646313 سے رابطے کرتا تھا۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ کراچی ٹیم 00447404041458 سمیت چار انٹرنیشنل نمبر استعمال کرتی تھی رابطوں کے لیے برطانوی نمبروں کے واٹس اپ استعمال کئے جاتے تھے اور کارروائی کے مقام پر تمام ٹیم ارکان ایک ہی ڈیوائس سے انٹرنیٹ جوڑ کر رابطوں میں آجاتے تھے۔
https://zaraye.com/govt-decide-to-ban-mqm-london-twitter-account/
تحقیقاتی اداروں کو کیس کی مزید تفتیش میں اعظم،سجاد چوہدری،اسد عرف عمر،جنید عرف اویس کی تلاش ہے۔ جو تاحال روپوش ہیں جبکہ آصف پاشا کی کراچی سمیت سندھ بھر میں تلاش جاری ہے۔
تفتیشی ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ملزمان کو ہر واردات میں الگ اسلحہ استعمال کرنے کی ہدایات دی گئی تھیں تاکہ اُن کی پکڑ نہ ہوسکے۔
https://zaraye.com/another-mqm-rc-member-leave-bani-mqm/