کراچی: قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور مایہ ناز آل راؤنڈر شاہد خان آفریدی نے اپنی سوانح حیات شائع کردی جس میں وقار یونس اور جاوید میاں داد پر خوفناک الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
شاہد آفریدی نے اپنی کتاب ’’گیم چینجر‘‘ میں اپنے کیریئر اور پیش آنے والی مشکلات سمیت دیگر اہم باتیں تحریر کیں اور ساتھ میں کئی کھلاڑیوں کے بارے میں ہولناک انکشاف بھی کیا۔
انہوں نے اپنی کتاب میں وقار یونس کو درمیانے درجے کا کپتان قرار دیتے ہوئے لکھا کہ وسیم اکرم اور وقار کے درمیان اکثر چپقلش رہتی تھی جس کا خمیازہ ٹیم کو متعدد بار بھگتنا پڑا۔
شاہد آفریدی نے انکشاف کیا کہ وقار یونس پاکستانی ٹیم کے لیے خوفناک کوش تھے، میرے اُن کے ساتھ کئی چیزوں پر اختلافات رہے اورجہاں تک بات جاوید میاں داد کی ہے تو وہ مجھے شروع سے ہی پسند نہیں ہیں۔
سابق آل راؤنڈر نے انکشاف کیا کہ پی سی بی حکام نے کیریئر کے دوران میری عمر کو متنازع بنایا جبکہ پہلے ٹیسٹ میچ کے لیے مجھے بیٹنگ پریکٹس بھی نہیں کرائی گئی۔
شاہد آفریدی نے اپنی کتاب میں آنجہانی کوچ باب وولمر کی تعریف کی اور لکھا کہ وہ واحد ایسا شخص تھا جس نے میری حوصلہ افزائی کی۔