حیدرآباد، کاوش اخبار کے بیورو چیف کا قتل

حیدرآباد میں مقیم کاوش اخبار کے بیورو چیف الیاس وارثی کو اُن کے گھر میں نامعلوم افراد قتل کر کے چلے گئے۔

پولیس کی جانب سے قتل کے واقعے کو طبی موت قرار دینے کی کوشش کی گئی جبکہ لاش پر لگے خون اور جسم کی چوٹوں کے باعث صحافیوں اور اہل خانہ نے اسے قتل قرار دیا۔ اطلاعات کے مطابق الیاس وارثی حیدرآباد میں واقع الرحیم سینٹر میں واقع فلیٹ پر اکیلے موجود تھے، اسی دوران نامعلوم افراد نے انہیں قتل کیا۔

آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی جبکہ صحافتی تنظیموں نے فوری طور پر قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ بھی کیا۔

تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر حلیم عادل نے الیاس وارثی کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے جلد از جلد تحقیقات کرنے اور واقعے میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا۔

حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ دکھ کی اس گھڑی میں لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔

 

کراچی پریس کلب کے صدر محمد امتیاز خان فاران اور سیکریٹری ارمان صابر نے حیدرآباد میں کاوش اخبار کے بیورو چیف الیاس وارثی کی ان کے فلیٹ میں پراسرار طور پر قتل کی شدید الفاظ میں مذمت اور گہرے دکھ کا اظہار کیا۔ انہوں نے حکومت سے فوری طور پر قتل کے اصل محرکات اور وجوہات جاننے کے لئے غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا۔

انہوں نے کہ کہ گھر کے اندر ایک صحافی کا قتل قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی بھی ایک سوالیہ نشان ہے ۔ انہوں نے وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ ، آئی جی سندھ اور دیگر اعلی حکام سے فوری طور پر قاتلوں کی گرفتاری کے لئے اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا۔