وسیم اختر کی وفاقی حکومت کو آخری وارننگ، چیف جسٹس سے ازخود نوٹس لینے کا مطالبہ

مئیر وسیم اختر نے وفاقی حکومت کو آخری وارننگ دے دیتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی پیکج کے حوالے سے خاطر خواہ اقدامات نہ نظر آئے تو آئندہ دو سے تین روز میں وفاقی بجٹ کے حوالے سے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے رکن اور میئر کراچی نے ڈسٹرکٹ چیئرمینز کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی و صوبائی حکومتوں کی کارکردگی کو آڑے ہاتھوں لیا۔ وسیم اختر نے ساتھ ہی وفاقی حکومت کو بھی آخری وارننگ دے ڈالی البتہ ابھی یہ بات سامنے نہیں آ سکی آیا کہ ایم کیو ایم نے یہی پالیسی اختیار کرنی ہے یا پھر یہ محض لفظی گولہ باری تھی۔

وسیم اختر کا کہنا تھا کہ کراچی پیکج پر اگر سنجیدگی سے عمل درآمد نہ ہوا تو وفاق بجٹ کے حوالے ایک دو روز میں بڑا اعلان کریں گے، بلدیہ عظمیٰ کراچی کو جائز فنڈز بھی جاری نہیں کیے جارہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ مالی مشکلات کے باعث بلدیاتی اداروں کو چلانے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ صوبائی حکومت مکمل طور پر نااہل ہے، پیپلزپارٹی کو کراچی اور حیدرآباد سے کوئی دلچسپی نہٰں اس لیے اُس نے صوبائی بجٹ میں کراچی کے لیے وہ منصوبے شامل نہیں کیے جو شہر کے حقیقی مسائل ہیں۔

وسیم اختر نے مزید کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے کراچی کے لیے رکھے گئے بجٹ پر چیف جسٹس از خود نوٹس لیں کیونکہ شہر میں پانی، سیوریج اور پبلک ٹرانسپورٹ کے بے تحاشہ مسائل ہیں جن کو حل کرنے کے لیے کوئی تیار نہیں ہے۔