سعودی صحافی کا قتل، محمد بن سلمان سمیت دیگر حکام کے خلاف ناقابلِ تردید شواہد حاصل کرنے کا دعویٰ

اقوامِ متحدہ کی تفتیشی ٹیم نے جمال خاشقجی قتل کے حوالے سے اپنی رپورٹ شائع کردی جس میں زور دیا گیا ہے کہ سعودی ولی عہد سے بھی قتل کی تفتیش ہونی چاہیے کیونکہ ایسے ناقابلِ تردید شواہد ملے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سعودی حکام براہ راست کارروائی میں ملوث ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ثبوتوں پرمزید غیرجانبدارتحقیقات ہونی چاہیے، سعودی صحافی کا قتل بین الاقوامی جرم ہے، قتل ماورائے عدالت ہےذمےدارسعودی عرب ہے، سفارتی مراعات کاغلط استعمال کیاگیا،سعودی عرب کوترکی سےمعافی مانگنی چاہیے اور سعودی مملکت کو جمال خاشقجی کے قتل کی ذمہ داری بھی قبول کرنا چاہیے۔

اُن کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اورترکی قتل کی عالمی معیارکی تحقیقات میں ناکام رہے، قتل سے متعلق سعودی تحقیقات بدیانتی پرمبنی تھیں۔

دوسری جانب سعودی وزیر عادل الجبیر نے اقوام متحدہ کی رپورٹ کو شاہی خاندان کے خلاف سازش قرار دیتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ قتل میں جو لوگ ملوث ہیں اُن کا مقدمہ جاری ہے۔