سوشل میڈیا، فوائد اور نقصانات سے مالا مال۔۔۔ تحریر اسد بن ممتاز

سوشل میڈیا کے فائدے اور نقصانات

جب سوشل میڈیا کا دور شروع ہوا تو اس وقت کے اسکولرز نے اسے شیطانی شے قرار دیا۔اور کہا کے اس کے اندر جانا یعنی برباد ہو جانا۔
ہمرے دین میں سمجھداری کا معار سب سے اونچا ہے۔انسان کو چاہئے کہ جب کسی چیز کا استمال کرے تو اس کے فوائد اور نقصانات کو ذہن میں رکھے۔
سوشل میڈیا کے زریعے ہم دنیا بھر کی معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔
سوشل میڈیا کے زریدے ہم اپنے فیملی ممبرز سے اور اپنے دوستوں سے اور اپنے عزیزوں سے خواہ وہ ملک میں ہوں یا ملک سے باہر ہم ان سب سے رابطے میں رہ سکتے ہیں۔سوشل میڈیا کے زریعے کاروبار بھی کیا جاسکتا ہے۔سوشل میڈیا کے زریعے آن لائن ٹیچنگ اور آن لائن پڑھائی بھی کی جاسکتی ہے۔سوشل میڈیا کے ذریعے کسی۔بھی ویبسائٹ کے ٹریفک کو فروغ دیا جاسکتا ہے۔ سوشل میڈیا تعلیم حاصل کرنے کا بہت بڑا ذریعہ ہے۔

سوشل میڈیا کے معاشرے پر مرتب ہونے والے منفی اثرات کا ذکر بھی ضروری ہے۔ جہاں سوشل میڈیا نے ہمیں دور دراز رہنے والو کے قریب کیا وہی اپنوں سے دور بھی کردیا ہے۔اسی طرح سوشل میڈیا پر چلنے والا اکثر مواد یکطرفہ اور غیر تصدیق شدہ ہوتا ہے،جس سے لوگوں میں انتشار اور بے چینی پھیلنے کا خدشہ ہوتا ہے۔یہاں جعلی شناخت کے حامل دھوکےباز افراد کی تعداد بہت زیادہ ہے جو لوگوں خصوصا خواتین کو پریشان کرکے ان کے احساسات سے کھیلتے ہیں جس کی وجہ سے نوجوانوں میں برداشت کا مادہ ختم ہوتا جارہا ہے۔حکومت پاکستان نے اس مسئلہ پر قابو پانے کے لیے سائبر کرائم بل تو منظور کیا تھا مگر سوشل میڈیا استعمال کرنے والے صارفین کی اکثریت اس سے نا واقف ہے۔میری آپ کے موقر اخبار کے توسط سے حکومت سے گزارش ہے کہ عوام کو اس بل سے آگاہی کے لیے مہم شروع کی جائے اور ان قوانین پر سختی سے عملدرآمد کرایا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں: