آرمی چیف آف اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت کورکمانڈر اجلاس ہوا جس میں کشمیر کی صورتحال پر غور کیا گیا۔
اجلاس میں اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ پاک فوج کشمیر کی ذمہ داری انجام دینے کےل یے مکمل طور پر تیار ہے اور اس معاملے پر کسی بھی حد تک جائے گی۔
کورکمانڈرز نے کہا کہ بھارت نے آئین کے خصوصی آرٹیکل ختم کرکے معاملے کو کھوکھلا کردیا، پاک فوج اب بھی کشمیریوں کی جائز جدوجہد کے پیچھے کھڑی ہے اور حقوق حاصل ہونے تک کھڑی رہے گی۔
بھارتی حکومت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کےیک طرفہ فیصلے کے بعد کشمیری عوام نے وادی میں تشدد کی نئی لہر شروع ہونے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ آرٹیکل 370 کا خاتمے کا مقصد کشمیر کی مسلمان اکثریت کی شناخت تبدیل کرنا ہے۔
CCC on Kashmir situation at GHQ. Forum fully supported Government’s rejection of Indian actions regarding Kashmir. Pakistan never recognised the sham Indian efforts to legalise its occupation of Jammu & Kashmir through article 370 or 35-A decades ago; …(1of2). pic.twitter.com/MlwNJTSDGa
— DG ISPR (@OfficialDGISPR) August 6, 2019
کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ وادی سے تعلق رکھنے والے ایک شخص ارشد وارثی کا کہنا تھا کہ ’کہ آخر کب تک ہی سب کو نظر بند رکھیں گے، آرٹیکل 370 ختم کرنے کا مطلب یہ نہیں کہ ’ہم اپنی نفرت کا اظہار نہیں کرسکتے‘۔
خیال رہے کہ بھارتی حکومت نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے یکطرفہ فیصلے کے بعد بھی کشمیر کی ہر گلی ہر موڑ پر بھاری تعداد میں سیکیورٹی اہلکاروں تعینات کر کے وادی کو جیل میں تبدیل کردیا ہے۔
(continued)
….efforts which have now been revoked by India itself.
“Pakistan Army firmly stands by the Kashmiris in their just struggle to the very end. We are prepared and shall go to any extent to fulfil our obligations in this regard”, COAS affirmed.(2of2). pic.twitter.com/tkbnGbGs0A— DG ISPR (@OfficialDGISPR) August 6, 2019