ترکیہ، شام زلزلہ: اموات 23 ہزار500 سے بھی تجاوز کر گئیں

انتاکیہ،دمشق،نیویارک : ترکیہ اور شام میں ہولناک زلزلے سے اموات23 ہزار سے تجاوزکر گئیں، تباہ شدہ عمارت کے ملبے سے نوجوان کو94گھنٹے بعدزندہ نکال لیاگیا،ریسکیو آپریشن میں مزیدتیزی آگئی لیکن شدید ٹھنڈ کے باعث ریسکیو عملے کو مشکلات کا سامنا ہے، متعدد افراد کے بچ جانے کی امیدیں بھی دم توڑتی جارہی ہیں۔

ترکیہ میں زلزلے سے جاں بحق افراد کی تعداد 20 ہزار750 سے تجاوز کرگئی۔ شام اور ترکی میں تباہ کن زلزلے سے 22,700 سے زیادہ افراد کی ہلاکت کے چار دن بعد امدادی کارکنوں نے جمعہ کو ایک چھ سالہ بچے کو ملبے کے نیچے سے زندہ نکال لیا۔

ترک صدر رجب طیب اردوان نے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔ اس موقع پر گفتگوکرتے ہوئے ترکیہ صدرنے کہا عوام کو کھلے آسمان تلے بے یار و مددگار نہیں چھوڑ سکتے، سڑکوں اور ہوائی اڈوں کی بحالی کا کام جاری ہے، ریاست اپنا کام کررہی ہے۔

انہوں نے اعتراف کیا کہ زلزلے کے بعد ریسکیو اینڈ سرچ آپریشن توقعات کے مطابق آگے نہیں بڑھا۔ترکیہ کے نائب صدر کے مطابق کلیس، شانلی اورفا صوبوں میں ریسکیو اور تلاش کا کام مکمل ہو گیا ، دیار بکر، عدنہ اور عثمانیہ کے علاقوں میں بھی بڑے پیمانے پر تلاش اور ریسکیو کی کارروائیاں مکمل ہو چکی ہیں۔ادھرورلڈبینک نے ترکیہ کو بحالی کیلئے ایک ارب 78 کروڑ ڈالر دینے کا اعلان کردیا۔نیوزی لینڈ نے بھی ترکیہ اور شام کے لئے مزید3 ملین نیوزی لینڈ ڈالر کی امداد کا اعلان کیا ہے۔ترک پارلیمان نے زلزلہ سے متاثرہ علاقوں میں ایمرجنسی کی توثیق کردی۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیوگوتریس نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ زلزلہ متاثرین کیلئے زیادہ سے زیادہ مالی امدادفراہم کریں،اقوام متحدہ آئندہ ہفتے فنڈزکیلئے عالمی اپیل لانچ کریگی۔

شام میں 7.9 شدت کے زلزلے کے بعد جنگ زدہ ملک میں سوگ کا سماں ہے، زلزلے سے شام میں ہلاکتوں کی تعداد 3500 سے زائد ہوگئی جبکہ ہزاروں افراد زخمی ہیں، خوفناک زلزلہ نے بچوں کی مسکراہٹ کو چیخوں میں بدل دیا،زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں مقامی افراد اپنے ذرائع سے امدادی کارروائیاں کررہے ہیں لیکن شدید سردی کے باعث ریسکیو عملے کو مشکلات کا سامنا ہے۔ملبے تلے پیدا ہونے والی اور معجزاتی طور پر زندہ بچ جانے والی شامی بچی کو ملبے سے نکالنے والے شامی شہری نے گود لینے کا اعلان کردیا۔

شامی وزیر صحت حسن الغباش کے مطابق ابھی تک کو ئی امداد نہیں پہنچی، اقوام متحدہ اور دیگر عالمی ادارے بھی شام میں امداد بھیجیں، کھانے پینے کی اشیاء نہ ہونے کی وجہ سے ہر 5 منٹ بعد ایک شخص زندگی کی بازی ہار رہا ہے،باغیوں کے زیرقبضہ علاقے میں بھی اقوام متحدہ نے امدادی کام شروع کردیا۔