Notice: Function _load_textdomain_just_in_time was called incorrectly. Translation loading for the insert-headers-and-footers domain was triggered too early. This is usually an indicator for some code in the plugin or theme running too early. Translations should be loaded at the init action or later. Please see Debugging in WordPress for more information. (This message was added in version 6.7.0.) in /home/zarayeco/public_html/wp-includes/functions.php on line 6121
فوارہ چوک دھرنا، ایم کیو ایم اور پی پی قیادت کی بیٹھک کی اندرونی کہانی سامنے آگئی |

فوارہ چوک دھرنا، ایم کیو ایم اور پی پی قیادت کی بیٹھک کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی نے ایم کیو ایم کے فوارہ چوک پر دھرنے کو روکنے کی کوشس شروع کردی، جس کیلیے وزیر بلدیات ناصر حسین نے ایم کیو ایم قیادت سے رابط کیا اور اپنی رہائش گاہ پر ملاقات کی جس میں مختلف امور پر تبادلہ خیال ہوا تاہم اس ملاقات میں کوئی پیشرفت نہ ہوئی اور دونوں میں ڈیڈ لاک برقرار ہے۔

ذرائع کے مطابق اس ملاقات کیلیے گورنر سندھ نے دونوں جماعتوں کے درمیان پل کا کردار ادا کیا ہے۔

 ایم کیو ایم نے پی پی قیادت کے سامنے یونین کونسلز بڑھانے اور حلقہ بندیوں کے مطالبات دہرائے، جن کیلیے پیپلزپارٹی رہنماوں نے وقت مانگ لیا۔

ذرائع کے مطابق ملاقات میں ایم کیو ایم پاکستان کے سینیئر ڈپٹی کنوینر مصطفی کمال، فاروق ستار، امین الحق اور خواجہ اظہار الحسن موجود تھے جبکہ پیپلزپارٹی کے رہنما اور صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ، مرتضیٰ وہاب اور سعید غنی موجود تھے۔

 ملاقات میں ایم کیو ایم کے کراچی میں 53 یوسیز کے اضافہ کرنے اور حیدرآباد میں دیہی علاقو ں کو شہری علاقوں میں شامل کرنے پر ایم کیو ایم نے تحفظات کا اظہار کیا جس پر پیپلزپارٹی نے مطالبات حل کرنے جی یقین دہانی کرائی اور ایک دو روز کا وقت مانگا ہے۔

ایم کیو ایم اور پی پی میں رابطہ، دھرنا مؤخر کرنے کی درخواست

 ملاقات میں ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے اتوار کو دیے جانے والے دھرنے پر بھی بات ہوئی ایم کیو ایم نے دھرنا ختم کرنے شرائط رکھ دی اور واضح کیا کہ کراچی کی یونین کونسلز میں 53 یوسی کا اضافہ کیا جائے حیدر آباد سے دیہی علاقوں کی یوسی کو ختم کیا جائے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی نے ایم کیو ایم قیادت سے جواب کے لیے کل تک کا وقت مانگ لیا زرائع نے بتایا کہ متحدہ کے مطالبے پر کل پیپلزپارٹی اپنی اعلی قیادت کو آگاہ کرکے جواب دے گی، جبکہ ایم کیو ایم پاکستان اب تک اتوار کو دیے جانے والے دھرنے کے فیصلے پر قائم ہے۔ یہ ملاقات بغیر کسی نتیجے پر ختم ہوگئی۔