Notice: Function _load_textdomain_just_in_time was called incorrectly. Translation loading for the wordpress-seo domain was triggered too early. This is usually an indicator for some code in the plugin or theme running too early. Translations should be loaded at the init action or later. Please see Debugging in WordPress for more information. (This message was added in version 6.7.0.) in /home/zarayeco/public_html/wp-includes/functions.php on line 6114
یواین سربراہی گوتریس نہیں، میرے دادا کو دیں ! شامی بچے نے ہلچل مچا دی |

یواین سربراہی گوتریس نہیں، میرے دادا کو دیں ! شامی بچے نے ہلچل مچا دی

دمشق: 6 فروری کو جنوبی ترکیہ اور شمالی شام میں آنے والے زلزلے کے نتیجے میں شمال مغربی شام میں بھی زبردست تباہی آئی، اسی دوران شامی اپوزیشن کے علاقوں میں امداد کی کمی کے پیش نظر دیر الزور کے درجنوں قبائل اپنے بھائیوں کے لیے امداد کے لئے پہنچ گئے۔

ا سی حوالے سے ایک شامی بچے کی تصویر ذرائع ابلاع کی ویب سائٹس پر گردش کر رہی ہے جس نے ہزاروں لوگوں کی توجہ اور ستائش حاصل کرلی ہے۔ اس تصویر میں چھوٹے بچے کو ایک بینر اٹھائے ہوئے دکھایا گیا تھا جس میں لکھا تھا کہ دیر الزور کے قبیلوں نے ملک کے شمال مغرب میں 76 امدادی ٹرک بھیجے جبکہ دوسری طرف اقوام متحدہ نے صرف 15 ٹرک بھیجے!۔

اس بچے نے جس کا نام نہیں بتایا گیا ، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اپنے دادا ’’حسین ‘‘کو گوتریس کی جگہ عالمی تنظیم کا سیکرٹری جنرل منتخب کرنے کا مطالبہ بھی کردیا۔

گویا بچے نے اقوام متحدہ کی جانب سے شمالی شام میں مصیبت زدہ افراد کی مناسب مدد کرنے میں ناکامی پر کڑی تنقید کی۔