کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ 18 مارچ شروع ہوگئی ہے اور ہمارا مارچ شروع ہوگیا ہےاسوقت آدھی رات کو کراچی جاگ رہا ہےکراچی جاگے تو اسکا مطلب ہے کہ امید اور حوصلے جاگ رہے ہیں یہ رات اس درد کا شجر ہے جو ہم سے عظیم تر ہے،آج کی اس رات کو دیکھ کر اور جاگتے کراچی کو دیکھ کر کئی کتنے ہی لوگوں کو نیندیں اڑ جائیں گی آج کی رات سے ایم کیو ایم کے مقصد کے تعین کا ایک نیا امکان ہے۔
انہوں نے کہاکہ کراچی کے تمام راست بانی پاکستان محمد علی جناح کی جانب رواں دواں ہونگےکل کا اجتماع کراچی اور سندھ کی سیاست کا فیصلہ کر دیگا،یہاں کل جلسہ آپ کے ہمارے تقدیر کا فیصلہ کریں’ گے یہ طاقت کا مظاہرہ نہیں بلکہ غیرت کا مظاہرہ ہے اس شہر کے وراث زندہ ہے اکٹھا ہے اور شعور رکھتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے باغ جناح گراؤنڈ میں ایم کیو ایم 39 واں یوم تاسیس کے کیک کاٹنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری سیاست کے نہیں وہ جد و جہد جو ہم نے عبادت کی طرح کی ہے ان شاء اللہ باغ جناح گراؤنڈ آپ لوگوں کی محبت اور اتحاد سے بہت چھوٹا نظر آیے گا بعد ازاں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے 39واں یوم تاسیس جوش و خروش ساتھ منایا گیا 39 واں یومِ تاسیس کے سلسلے کنوینر ایم کیو ایم خالد مقبول صدیقی، سنئیر ڈپٹی کنوینرز سید مصطفی کمال، ڈاکٹر فاروق ستار اور اراکین رابطہ کمیٹی کے ہمراہ نے کیک کاٹا گیا ۔
اس موقع پر باغ جناح میں شرکاء نے زبردست جوش و خروش کے ساتھ ایم کیو ایم کے فلک شگاف نعرے لگائے اور کارکنان اور عوام بڑی تعداد موجود تھیں جبکہ اس موقع پر شاندار آتش بازی کا مظاہرہ کیا گیا۔
پاکستان بھر میں ایم کیوایم کا یوم تاسیس آج منایا جارہاہے، اس سلسلے میں ایم کیوایم تمام زونل و مرکزی دفاتر میں تقاریب کا اہتمام کیاجائے گا۔
اس سے قبل ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے انتالیسویں یوم تاسیس کے موقع پر کارکنان اور عوام کو مبارکباد دیتے ہوئے اپنے تہنیتی پیغام میں کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان مختلف بحرانوں اور طوفانوں سے گزر کر آج بھی 98 فیصد غریب و متوسط طبقے کی سیاسی جماعت کی حیثیت سے پاکستان کے سیاسی منظر نامے میں اپنا ایک منفرد مقام رکھتی ہے ۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان کی جاگیردارانہ اور وڈیرانہ سیاست میں جو جداگانہ پودا ایم کیو ایم پاکستان نے لگایا تھا وہ آج ایک تناور درخت بن چکا ہے اور یہ پاکستان میں بسنے والے محروم طبقات کیلئے امید فردا ہے۔