مردم شماری پر تحفظات، ایم کیو ایم وزیراعظم کو اعتماد کا ووٹ دے گی، خالد مقبول صدیقی

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے کنونیئر نے مردم شماری پر تحفظات کے بعد وفاقی حکومت کی جانب سے رابطہ کرنے اور بدھ کو ملاقات شیڈول ہونے کی تصدیق کردی۔

ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے مردم شماری پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے قومی اسمبلی کے اراکین سے استعفے طلب کیے گئے، جو انہوں نے رابطہ کمیٹی کو جمع کرادیے۔

ایم کیو ایم نے مردم شماری کے غیر حتمی نتائج پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے حکومتی اتحاد اور قومی اسمبلی چھوڑنے کا عندیہ دیا جبکہ یہ بھی معلوم ہوا کہ سینیٹرز سے بھی استعفے مانگے گئے تھے۔

ایم کیو ایم نے مردم شماری پر تحفظات دور نہ کرنے پر اراکین کے استعفوں کے حوالے سے درست وقت کا تعین کرنے کے لیے بھی مشاورت کی جبکہ سینیٹ اور اگلے مرحلے میں صوبائی اسمبلیاں چھوڑنے پر غور کیا تھا۔

مردم شماری پر ایم کیو ایم کی دھمکی نے وزیراعظم کے ہاتھ پیر پھلا دیے

متحدہ کے عندیے کے بعد وفاقی حکومت نے ایم کیو ایم قیادت سے رابطہ کیا اور وزیراعظم نے تحفظات حل کرنے کی یقین دہانی کرانے کے لیے بدھ کو وفد کو طلب کرلیا۔ ایم کیو ایم کا وفد صبح وفاقی وزیر احسن اقبال اور وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کرے گا۔

ایم کیو ایم کے کنونیئر خالد مقبول صدیقی نے حکومتی رابطے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مردم شماری پر تحفظات ہیں البتہ امکان ہے وزیر اعظم سے ملا قات میں معاملے کو حل کر لیاجا ئیں گا۔

انہوں نے کہا کہ اگر وزیر اعظم  اعتماد کا ووٹ لیں گے تو ایم کیوایم کے اراکین شہباز شریف کو ووٹ دیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں: