کراچی،گنتی سے رہ جانے والے20لاکھ افراد مردم شماری ریکارڈ میں شامل

کراچی: وفاقی ادارہ شماریات نے انکشاف کیا ہے مردم شماری کی مدت میں توسیع کی وجہ سے کراچی میں گنتی سے رہ جانے والے 20لاکھ سے زائد افراد کو شمار کرلیا گیا۔

اگر مردم شماری کی تاریخ میں توسیع نہ ہوتی تو کراچی کی آبادی کا بڑا حصہ شمار ہونے سے رہ جاتا۔ وفاقی ادارہ شماریات نے کراچی کی مجموعی آبادی سے ہزاروں اسٹرکچرز اورکثیر المنزلہ عمارتوں کے غائب ہونے کی بروقت نشاندہی کرکے بیس لاکھ شہریوں کو مردم شماری ریکارڈ میں شامل کرلیا ہے۔وفاقی ادارہ شماریات نے کراچی سمیت تمام بڑے شہروں میں ہر فرد اور ہر گھر کو شمار کرنے کی یقین دہانی کروادی۔

ایم کیوایم کے خط کے جواب میں چیف شماریات نے خانہ و مردم شماری نہ ہونے سے متعلق شکایات اور مقامات کی نشاندہی کی درخواست کردی۔تفصیلات کے مطابق ساتویں قومی خانہ و مردم شماری اور پاکستان کی پہلی ڈیجیٹل مردم شماری میں کراچی کے بیس لاکھ سے زائد ایسے افراد کا ڈیٹا بالاخر مرتب کرلیا گیا ہے جنھیں مردم شماری کے فیلڈ آپریشن کے دوران چھوڑ دیا گیا تھا۔

سیاسی جماعتوں ،صوبائی حکومت اور اسٹیک ہولڈرز کے مطالبے پر مردم شماری کی تاریخ میں توسیع کے سبب کراچی کے دو ملین(بیس لاکھ) افراد کا ڈیٹا جمع کرلیاگیا۔

وفاقی ادارہ شماریات کے سربراہ ڈاکٹر نعیم الظفر نے ایم کیوایم کے سینئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کے خط کے جواب میں خط ارسال کیا ہے جس میں بتایا کہ مردم شماری فیلڈ آپریشن میں توسیع کی وجہ سے بڑے شہروں کی آبادی میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔وفاقی ادارہ شماریات کے سربراہ نے اپنے خط میں تصدیق کی کہ صرف کراچی میں خانہ و مردم شماری کے فیلڈ آپریشن میں توسیع کی وجہ سے گنتی میں شامل ہونے سے رہ جانے والے ہزاروں گھر،عمارتیں اور بیس لاکھ افراد کا ڈیٹا مردم شماری کے ریکارڈ میں شامل کرلیا گیا ہے۔

وفاقی ادارہ شماریات کے سربراہ نے اپنے خط میں بتایا کہ ابتدائی طور پر مردم شماری فیلڈ آپریشن 4اپریل کو مکمل ہونا تھا تاہم شکایات اور سنگین خامیاں سامنے آنے کے بعد تاریخ میں چار مرتبہ توسیع کی گئی ہے۔ وفاقی ادارہ شماریات نے ایم کیوایم سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز اور شہریوں سے درخواست کی ہے کہ ایسے علاقوں کی فہرست فراہم کریں جہاں اب تک شمار کنندگان نہیں آئے ہیں اورعوام کی شکایات بھی ارسال کی جائیں تاکہ تیس اپریل تک رہ جانے والے علاقوں میں ہر گھر اور سر کو گننے کا عمل یقینی بنایاجاسکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں: