ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں کی وفاقی وزرا کے ساتھ ہونے والی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ جس میں قومی اسمبلی یا اتحاد چھوڑنے کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی جبکہ متحدہ نے کچی آبادیوں کو شمار کرنے پر بھی زور دیا۔
خالد مقبول صدیقی کی سربراہی میں پانچ رکنی وفد نے اسلام آباد میں وفاقی وزیر احسن اقبال سے ملاقات کی اور مردم شماری پر شدید تحفظات کے ساتھ سخت احتجاج ریکارڈ کرایا۔
ایم کیو ایم نے مردم شماری کو اپنی بقا کا مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ متحدہ اس معاملے پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی جبکہ ملاقات میں ایم کیو ایم رہنماؤں نے تمام خدشات اور ادارہ شماریات کی بے ضابطگیاں، صوبائی حکومت کی جانب سے کی جانے والی ناانصافیوں پر مبنی ثبوت بھی پیش کیے۔
متحدہ وفد نے دعویٰ کیا کہ مردم شماری میں پچیس لاکھ گھرانوں کو شمار نہیں کیا گیا جس سے تقریباً دیڑھ کروڑ کے قریب آبادی کم ہورہی ہے، اس طرح کے نتائج اور اعداد و شمار کسی طرح قبل نہیں ہے۔
ذرا ئع کا کہنا ہے کہ ایم کیوایم رہنماوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے جو وعدہ کیا اور مردم شما ری کو صیحیح گنے کے لئے جو ہدایت دی ہے اس پرعمل تیز کیا جا ئے صرف ملاقاتوں اور یقین دہانی نہیں بلکہ اعداد وشمار کی درستگی کے عمل کی منصفانہ ما نیٹرنگ کمیٹی تشکیل دی جائے جو شفاف تحققیات کر ے اور جہا ں جہاں بے ضابطگیاں ہو ئی ان کو درست کیا جا ئے کیونکہ یہ لاکھوں نہیں کروڑں لوگوں کے مستقبل کا سوال ہے اس میں تمام قومیتیں ہے صرف ایک قوم کی بات نہیں کی جا رہی ہے کیو نکہ کراچی میں تمام قومیتیں آباد ہے جو ہزاروں میں نہیں لاکھوں کی تعداد میں ہے۔
اندرونی احوال میں یہ بھی اطلاعات موصول ہو ئی کہ ایم کیوایم کے تحفظات پر وفاقی وزرا نے ایم کیوایم کے تمام خدشات اور ثبوتوں کو تسلیم کیا احسن اقبال نے ادارہ شماریات اور چیف کمشنر کو ہدایت کی ہے کہ معاملہ کو جلدازجلد حل کیا جا ئے ایم کیوایم کے مطالبات جائزہے ایم کیوایم کے تمام خدشات اور بے ضابگیوں کو ختم کر کے رپورٹ کیاجا ئے۔
ذرائع نے بتا یا کہ ملاقات میں ایم کیوایم نے بتیس ہزارعمارتوں کی گنتی کا بھی مطالبہ جن کی گنتی نہیں ہوئی اس کے ثبوت ایم کیوایم نے فراہم کر دئیے جبکہ کراچی کی کچی آبادیوں کو بھی مکمل نہیں گنا گیا ہے جس پر ایم کیوایم تحفظات ہے کراچی کی نئی بستیوں کو بھی درست نہیں گنا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ایم کیوایم نے مردم شماری پر وقت کے تعین کی بات نہیں کی ہے جبکہ یہ کہا گیا ہے کہ درست اور ایک ایک شخص کی گنتی کا عمل مکمل نا ہونے تک مردم شماری جا ری رہنا چائیے۔ زرائع نے بتایا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے مثبت جواب ملا ہے اس سلسلے میں ایم کیوایم اور وفاقی حکومت کے وزرا کے درمیان مزید ملاقاتیں ہوگی اور ایک سمت کا تعین کیا جائے کہ کس طرح اس مسئلہ کو خوس اسلوبی سے حل کیا جا ئے۔