لاہور: الیکشن کی تاریخ پرمذاکرات کے حوالے سےوزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت مسلم لیگ ن کا اہم مشاورتی اجلاس ہوا۔ن لیگ کے قائد میاں نواز شریف اور مریم نواز بھی بذریعہ ویڈیولنک اجلاس میں شریک ہوئے۔
وفاقی وزرا نےوزیر اعظم کو پی ٹی آئی سے مذاکرات پر بریفنگ دی۔ن لیگ کی قیادت کو بھی اعتماد میں لیا گیا۔اس موقع پر سیاسی صورتحال سے متعلق بھی مشاورت اور آئندہ کی حکمت عملی طے کی گئی جبکہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت کیس پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔
وزیراعظم شہباز شریف نے قانونی ٹیم سے بھی مشاورت کی۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے شاہ محمود قریشی سے رابطہ کرکے پرویز الٰہی کے گھر پر حملےاور چادر ، چار دیواری کی پامالی پر اظہار افسوس کیا۔
اسحاق ڈار نے کہا پرویز الٰہی کے گھر پر حملے سے وفاقی حکومت کا کوئی تعلق نہیں،یہ کارروائی نگران پنجاب حکومت کی جانب سے کی گئی، تحریک انصاف کے جذبات سے اپنی قیادت کو آگاہ کروں گا،اس سلسلے میں جلد تحریک انصاف سے دوبارہ رابطہ کرینگے۔
پاکستان تحریک انصاف نے حکومت سے مذاکرات جاری رکھنے کا فیصلہ کرلیا، منگل کو حتمی ایجنڈے پر بات ہو گی۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی زیر صدارت زمان پارک میں مرکزی رہنمائوں کے اجلاس میں حکومت کے ساتھ مذاکرات پر بریفنگ دی اور چوہدری پرویز الٰہی کے گھر چھاپے کی مذمت کی گئی۔ اجلاس میں مذاکراتی کمیٹی میں شامل شاہ محمود قریشی اور فواد چوہدری، اعظم سواتی، حماد اظہر، حافظ فرحت، کنول شوذب سمیت دیگر رہنما بھی شریک ہوئے۔
اس موقع پر عمران خان کو اجلاس میں مذاکرات بارے اب تک ہونے والی پیش رفت پر بریفنگ دی اور آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے مشاورت بھی کی گئی ۔اجلاس میں پرویز الٰہی کے گھر پر آپریشن کے بعد کی صورتحال کا جائزہ بھی لیا گیا اور تحریک انصاف کی اگلی حکمت عملی پر بھی مشاورت کی گئی۔ فواد چوہدری نے ٹویٹ میں کہامذاکرات کو سبوتاژ کرنے کی کوششوں کومسترد کرتے ہیں، تحریک انصاف نے فیصلہ کیا ہے کہ سپریم کورٹ کے احکامات کو مدنظر رکھا جائے گا، آئین کے دائرے میں انتخابات کے فریم ورک پرحکومت سے مذاکرات جاری رہیں گے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں ارکان نے رائے دی کہ حکومت کے ساتھ مذاکرات جاری رکھے جائیں،پرویز الٰہی کے گھر آپریشن مذاکرات ختم کرانے کی سازش ہوسکتا ہے،مذاکرات ہماری طرف سے ختم کرنے پرانہیں سپریم کورٹ میں موقع مل سکتا ہے،مذاکرات کو مزید طول نہیں دینا چاہئے،ہماری تجویز پر عمل نہ ہوتو مذاکرات ختم کرنے چاہئیں۔
پرویز الٰہی کے اہلخانہ سے ملاقات اور اظہار یکجہتی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا پرویز الٰہی کے گھر پر حملے کے واقعہ سے ماحول بگڑا ہے ساز گار نہیں ہوا ، وفاقی حکومت کے سربراہ شہباز شریف اورپنجاب حکومت کے سربراہ محسن نقوی ہیں، دونوں اپنی ذمہ داریوں سے لا تعلق ہو جائیں تو بات بنتی نہیں،وہ اس کی ذمہ داری لیں یا لا تعلقی کریں ،کھل کربتا ئیں یہ ہماری کارستانی نہیں ، وہ کھل کر کہیں تو بات سمجھ آئے ،ہم نیک نیتی کے ساتھ مذاکرات میں بیٹھے ہیں۔